بزم عزیز کا ماہانہ طرحی مشاعرہ: ممتاز شعرا کی شاندار شرکت
بارہ بنکی۔ (ابوشحمہ انصاری) بزم عزیز کے زیر اہتمام ماہانہ طرحی مشاعرہ بزم کے بانی و صدر الحاج نصیر انصاری کے مکان واقع نبی گنج میں منعقد ہوا۔ مشاعرے کی نظامت کے فرائض ماسٹر عرفان بارہ بنکوی نے بحسن و خوبی انجام دیے، جبکہ صدارت لکھنؤ کے معروف شاعر سلیم تابش نے کی۔ اس باذوق محفل میں کوثر ردولوی اور ماسٹر علیم ردولوی مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے شریک رہے، جبکہ اختر جمال عثمانی اور ماسٹر ارجن پرساد مہمانانِ ذی وقار کے طور پر موجود رہے۔
اس بار مشاعرے کے لیے دو مصرعے طرح دیے گئے تھے:
"کون تھا جو اک حسین خواب دے گیا مجھے”
"مشکل پڑی تو کوئی بھی اپنا نہیں رہا”
مشاعرے میں شریک شعرا نے ان دونوں طرحی مصرعوں پر اپنے بہترین اشعار پیش کیے، جو حاضرینِ مشاعرہ کو بے حد پسند آئے۔ ذیل میں منتخب اشعار پیش کیے جا رہے ہیں:
حالت اور وقت نے منظر بدل دیا
آئینے میں ہمارا ہی چہرہ نہیں رہا
سلیم تابش لکھنؤی
مجھ سے آگے آگے ہی رہا صدا مرا نصیب
میں جہاں جہاں گیا وہ وہاں ملا مجھے
نصیر انصاری
اچھے رہے ہیں یوں تو زمانے میں اور بھی
اچھوں میں کوئی آپ سے اچھا نہیں رہا
ماسٹر عرفان انصاری
کٹتے ہیں کیسے شام و سحر اُن سے پوچھیے
جن کے سروں پہ باپ کا سایہ نہیں رہا
ھزیل لعل پوری
جنکو گیا اٹھانے اُسی نے گرا دیا
نیکی کا شہیب زمانہ نہیں رہا
شہیب کوثر انصاری
بوڑھے ہوئے تو چھوڑ کر بچے چلے گئے
پھولوں کے درمیان کوئی غنچہ نہیں رہا
ماسٹر علیم ردولوی
جب بھی حضورِ رب ہوئے ہم صف بہ صف کھڑے
اُس وقت کوئی ادنیٰ و اعلیٰ نہیں رہا
قاری عبدالستار بلالی
کل تک جو شہر بھر میں تھا چرچا نہیں رہا
رُتبہ جو آپ کا تھا وہ رُتبہ نہیں رہا
احمد سعید حرف
بچے بڑے ہوئے تو ہمیں چھوڑ چل دیے
بوٹھے شجر پہ ایک بھی پتہ نہیں رہا
ماسٹر طفیل زیدپوری
مرتے ہیں لوگ روز یہاں حادثات سے
اب زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں رہا
ماسٹر کامل کنتوری
ظالم تمام آئے اور آکر چلے گئے
ظلم و ستم کسی کا ہمیشہ نہیں رہا
نفیس بارہ بنکوی
پہلے تھے بانٹتے سبھی ایک دوسرے کے غم
اب حال کوئی پوچھنے والا نہیں رہا
مجیب ردولوی
واحد وہ ایک ذات ہے جس کے سوا کوئی
مشکل پڑی تو کوئی بھی اپنا نہیں رہا
کیفی ردولوی
میرا کمال آبلہ پائی تو دیکھیے
صحرا کا ایک خار بھی پیاسا نہیں رہا
سرور کنتوری
روکے تھا کتنی دھوپ یہ معلوم تب ہوا
جب گھر پہ بوڑھے پیڑ کا سایہ نہیں رہا
بشر مسولوی
اس کے علاوہ شمس زکریاوی، بسمل مسولوی، نظر مسولوی، عارف شہاب پوری، کیف بڑیلوی، عرفان بارہ بنکوی، انور سترکھی، صبا جہانگیر آبادی نے بھی اپنے اپنے کلام پیش کیے۔
اختتامیہ اور آئندہ مشاعرہ کا اعلان مشاعرے کے اختتام پر الحاج نصیر انصاری نے تمامی شعرا اور سامعین کا شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ بزم عزیز کی آئندہ نشست عید ملن کے موقع پر غیر طرحی مشاعرہ کی شکل میں منعقد ہوگی، جس کی تاریخ بعد میں بتائی جائے گی۔
اس کے ساتھ ہی یہ بھی اعلان کیا گیا کہ "انجمن وارثی” کا سالانہ طرحی مشاعرہ 7 اپریل 2025 کو خانقاہ حافظ پیاری دیویٰ شریف میں منعقد ہوگا۔ اس مشاعرے کے لیے مصرعِ طرح "نکلے ترے دیار میں یہ جاں خدا کرے” ہوگا، جس میں "خدا” قافیہ اور "کرے” ردیف رہے گی۔