Site icon

برہنگی : فطرت سے بغاوت ہے

ارشاد باری تعالیٰ ہے

یٰبَنِیْ آدمَ لاَ تَفْتِنَنَّکُم الشیطن کَمَا اَخْرَجَ اَبَوَیْکُمْ مِنَ الْجَنَّۃِ یَنْزِعُ عَنْہُمَا لَبَا سَہُمَا لِیُرِیَہُمَا سَوْآتِہِمَا ، اِنَّہٗ یَرَاکُمْ ہُوَ وَ قَبِیْلُہٗ مِنْ حَیْثُ لاَ تَرَوْنَہُمْ اِنَّا جَعَلْنَا الشَّیٰطینَ اوْلِیَائَ لِلَّذِیْنَ لاَ یُؤْمِنُوْنَ۔   (الاعراف:۲۷)

اے اولادِ آدم! شیطان تم کو کسی فتنہ میں نہ ڈال دے جیسا اس نے تمہارے ماں باپ کو جنت سے باہر کرادیا۔ ایسی حالت میں ان کا لباس بھی اتروادیا تاکہ وہ ان کو ان کی شرم گاہیں دکھائے۔ وہ اور اس کا لشکر تم کو ایسے طور پر دیکھتا ہے کہ تم ان کو نہیں دیکھتے۔ہم نے شیطان کو انہیں لوگوں کا دوست بنایا ہے جو ایمان نہیں لاتے۔

 اللہ تعالیٰ نے پیشگی طور پر برہنگی  جیسے  خطرناک ومہلک فتنہ سے انسانوں کو متنبہ کردیا ہے اور اس سے بچنے کے ذرائع بھی بتلادیے ہیں ۔

یٰبَنِیْ آدمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَیْکُمْ لِبَاسا یُّوَارِیْ سَوْآتِکُمْ وَ رِیْشًا وَ لِبَاسُ   لتَّقْوٰی ذٰلِکَ خَیْرٌ، ذٰلِکَ مِنْ آیَاتِ اللّٰہِ لَعَلَّہُمْ یَذَّکَّرُوْنَ۔  (الاعراف:۲۶)  

اے اولاد آدم! ہم نے تمہارے لیے لباس اتارا ہے جو تمہاری شرم گاہوں کو بھی چھپاتا ہے اورتمہارے لیے موجب زینت بھی ہے اور تقویٰ کا لباس(پرہیزگاری کا لباس) سب سے بڑھ کر ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہے تاکہ لوگ نصیحت حاصل کریں۔

مفتی محمد شفیع علیہ الرَّحمہ لکھتے ہیں۔

’’اس میں لباس کے دو فائدے بتائے گئے ہیں۔ ایک سترپوشی، دوسرے سردی گرمی سے حفاظت اور آرائشِ بدن اور پہلے فائدے کو مقدم کرکے اس طرف اشارہ کردیا کہ انسانی لباس کا اصل مقصد سترپوشی ہے اور یہی اس کا عام جانوروں سے امتیاز ہے کہ جانوروں کا لباس جو قدرتی طور پر اُن کے بدن کا جز بنایا گیا ہے اس کا کام صرف سردی گرمی سے حفاظت یا زینت ہے، سترپوشی کا اس میں اتنا اہتمام نہیں، البتہ اعضائے مخصوصہ کی وضع ان کے بدن میں اسی طرح رکھ دی ہے کہ بالکل کھلے نہ رہیں ، کہیں اُن پر دُم کا پردہ کہیں دوسری طرح ‘‘۔ 

(معارف القرآن:۳/۵۳۴)

Exit mobile version