Site icon

گاندھی نگر سیشن کورٹ نے جنسی زیادتی کیس میں آسارام ​​کو عمر قید کی سزا سنائی

جنسی زیادتی کیس میں آسارام کو عمر قید کی سزا

گاندھی نگر سیشن کورٹ نے پیر کو آسارام ​​کے خلاف مقدمے کی سماعت مکمل کی تھی اور آسارام ​​کو آئی پی سی کی دفعہ 376، 377، 342، 354، 357 اور 506 کے تحت قصوروار پایا تھا۔اور فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ قبل ازیں عدالت میں استغاثہ نے اپنے دلائل میں ملزم آسارام ​​باپو کو عمر قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔ مزید یہ بھی کہا تھا کہ ملزم عادی مجرم ہے اور اس پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا جائے۔ بتا دیں کہ آسارام ​​ اس وقت جودھ پور جیل میں بند ہیں، جہاں وہ ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے جرم میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

آسا رام 2013 کے کیس میں ماخوذ

گاندھی نگر کی سیشن عدالت نے آسارام ​​باپو کو 2013 میں ایک خاتون کی عصمت دری کے معاملے میں مجرم قرار دیا تھا۔ آسارام ​​باپو نے 2001 سے 2006 کے درمیان احمد آباد کے موتیرا میں آشرم میں قیام کے دوران خاتون شاگردہ کے ساتھ کئی بار عصمت دری کی۔

متاثرہ کے وکیل نے کہا کہ آسارام ​​کے ذریعہ کئے گئے جرم میں عمر قید یا 10 سال کی سزا کا انتظام ہے، لیکن ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ آسارام ​​اسی طرح کے ایک اور کیس میں جیل کی سزا کاٹ رہے ہیں اور وہ عادی مجرم ہیں۔ ایسے میں پراسیکیوٹر نے آسارام ​​کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا اور بھاری جرمانہ بھی عائد کیا۔

سماعت کل ہی مکمل ہوگئی تھی

گاندھی نگر سیشن کورٹ نے پیر کو آسارام ​​کے خلاف مقدمے کی سماعت مکمل کی تھی اور انہیں آئی پی سی کی دفعہ 376، 377، 342، 354، 357 اور 506 کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے خاتون کی عصمت دری کیس میں آسارام ​​کی بیوی لکشمی بین، ان کی بیٹی اور چار دیگر چیلوں سمیت چھ دیگر ملزمان کو بری کر دیا۔

Exit mobile version