ہمارا تجزیہ سیاسی مہارت اور سیاسی دوراندیشی کے ساتھ ہونا چاہیے
امریکہ نے افغانستان اور عراق پر حملہ کے بعد دنیا بھر کے مسلم علماء اور دانشوروں کو اپنے یہاں کیوں جمع کیا تھا؟
ہمارا تجزیہ سیاسی مہارت اور سیاسی دوراندیشی کے ساتھ ہونا چاہیے Read More »
امریکہ نے افغانستان اور عراق پر حملہ کے بعد دنیا بھر کے مسلم علماء اور دانشوروں کو اپنے یہاں کیوں جمع کیا تھا؟
ہمارا تجزیہ سیاسی مہارت اور سیاسی دوراندیشی کے ساتھ ہونا چاہیے Read More »
یکساں سول کوڈ پر رائے دینے کی آخری تاریخ ١٤ جولائی تھی اس تاریخ تک لاء کمیشن کو فقط ٥٠ لاکھ رائے موصول ہوئی ۔ اب دو ہفتے کے لئے اس آخری تاریخ میں توسیع کی گئی ہے۔
یکساں سول کوڈ پر رائے دینے کی تاریخ میں توسیع Read More »
ہمارا خیال ہے کہ ہر قوم چاہے مسلم ہو یا غیر مسلم بلا تفریق سیاسی میدان میں اسی قیادت کی بات مانتی ہے جن کے بارے میں اسے احساس ہو کہ وہ ان کے حقوق کے لئے لڑ رہی ہے، زمینی حقیقتوں کو سامنے رکھ کر فیصلے کرتی ہے،اس کی باتیں صرف جذباتی نہیں ہوا کرتیں، یہاں تقریر سے زیادہ تنظیم کا عمل دخل ہوتا ہے۔ اس کی کم از کم ایک مثال ہمیں تقسیم ہند کے بعد بھی وطن عزیز میں ملتی ہے۔ وہ بھی مسلم لیگ ہی میں۔
بات سے بات: مسلم قیادت اور عوام؟ Read More »
جب تک ہندوستانی مسلمان اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتے کہ ہمارا دین اور ہماری شریعت کا ماخذ, منبع اور مصدر قرآن و سنت ہے اس بابت نہ وہ مصر کے کسی مفتی کے تابع ہیں اور نہ سعودی عرب کے کسی عالم دین کے اس وقت تک ہر چھوٹی بڑی بات پر یہ بے چین رہیں گے۔
ورلڈ مسلم لیگ کے سکریٹری جنرل کا دورہ ہند Read More »
جن دنوں مولانا حسین احمد مدنی، مولانا آزاد اور رفیع احمد قدوائی جیسے مخلص افراد موجود تھے اس وقت کتنے فیصد مسلمانوں نے ان کواپنا قائد تسلیم کیا تھا؟ ….. کیا لاہور اشٹیشن پر حضرت مدنی کی ڈاڑھی کھینچ کر تھپڑ مارنے والا کوئی ہندو تھا؟ ……. کیا آج ہی کی طرح کے جذباتی مسلمانوں نے حضرت مدنی پر پتھراؤ کرکے اُنھیں لہولہان نہیں کردیا تھا ؟ مولانا آزاد کو ہندوؤں کا شوبوائے کہنے والے یہودی تھے ؟
قیادت کا فقدان یا تسلیمِ قیادت کا بحران Read More »