مدارس کے طلبا فراغت کے بعد کیا کریں؟

مدارس کے طلباء اپنی دینی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ایک نازک مرحلے میں داخل ہوتے ہیں، جہاں انہیں زندگی کے دو اہم پہلوؤں—دین اور دنیا—کے درمیان توازن پیدا کرنا ہوتا ہے۔ یہ دور طلباء کے لیے نہ صرف ان کے مالی مستقبل بلکہ ان کی دینی خدمات کے لیے بھی انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔

مدارس کے طلبا فراغت کے بعد کیا کریں؟ Read More »

حکومتِ مغربی بنگال اور وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بنرجی کی جانب سے جاری کردہ اقلیتی اسکیمیں

حکومتِ مغربی بنگال نے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے جو نمایاں اقدامات کیے ہیں، وہ قابلِ تقلید اور مثالی ہیں۔ خاص طور پر وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بنرجی کی قیادت میں مغربی بنگال اقلیتی ترقی و مالیاتی کارپوریشن (WBMDFC) کے تحت چلائی جانے والی مختلف اسکیمیں اقلیتوں (سکھ، عیسائی، پارسی، جین، بدھسٹ اور مسلم) کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔ یہ اسکیمیں نہ صرف اقلیتی طبقات کی تعلیمی، اقتصادی اور سماجی ترقی کا ذریعہ ہیں بلکہ ان کے لیے ایک محفوظ اور خوش حال مستقبل فراہم کرتی ہیں۔

حکومتِ مغربی بنگال اور وزیر اعلیٰ محترمہ ممتا بنرجی کی جانب سے جاری کردہ اقلیتی اسکیمیں Read More »

اے رحمان کی منٹو شناسی

کیا سعادت حسن منٹو کے افسانوں کی تفہیم کے لیے ، منٹو شناسوں نے جو الگ الگ راہیں چُنی ہیں ، وہ موزوں نہیں ہیں؟ یہ سوال ، اے رحمان کی کتاب ’ منٹو اندر ، باہر اور درمیان ‘ کا ’ پیش لفظ ‘ پڑھنے کے بعد ، کئیوں کے سامنے آ کھڑا ہوتا ہے ۔ مذکورہ سوال پر غور کرنے سے پہلے ، اِس کتاب کا کچھ احوال جان لیں

اے رحمان کی منٹو شناسی Read More »

فتاویٰ جامعہ اشرفیہ: ایک عظیم فقہی انسائیکلوپیڈیا

زیر نظر کتاب "فتاوی جامعہ اشرفیہ” دانشگاہِ اہل سنت جامعہ اشرفیہ، مبارک پور کی مجلس فقہی کی طرف سے شائع شدہ ایک عظیم فقہی کارنامہ اور امت مسلمہ کے لئے ایک نایاب علمی تحفہ ہے۔ یہ مجموعہ فتاویٰ نہ صرف فقہ حنفی کی تشریح و توضیح میں ایک اہم مقام رکھتا ہے بلکہ علمی و تحقیقی میدان میں بھی اپنی مثال آپ ہے۔ پندرہویں صدی ہجری میں شائع ہونے والی 12 جلدوں پر مشتمل یہ کتاب فقہ اسلامی کے طلبہ، اساتذہ، اور علما کے لیے ایک بیش قیمت خزانہ ہے۔

فتاویٰ جامعہ اشرفیہ: ایک عظیم فقہی انسائیکلوپیڈیا Read More »

بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ

یہ مدرسہ یعنی معہد سیدنا ابوبکر صدیقؓ بلیا منورا، نزد کانکی کشن گنج، بہار جس کے اجلاسِ دستار بندی میں بطور ناظم میری حاضری ہوئی تھی ضلع کشن گنج کے ایک سرحدی گاؤں کانکی ( مغربی بنگال)سے غالبا دو تین کیلو میٹر پہلے بلیا ( منورا) میں واقع ہے،ادارے کے روحِ رواں ایک باصلاحیت عالمِ دین،خوش اخلاق و ملنسار،علم دوست و قدر شناس انسان اور محنت و ریاضت جیسی اعلی صفات سے متصف ہستی حضرت اقدس مولانا منظر عقیل صاحب ندوی مدظلہ العالی کےبیان کے مطابق اس ادارے کی بنیاد 2005؁ء میں رکھی گئی،اس کے بعد اس میں تقریبا چھ سالوں تک مکتب کا نظام چلتا رہا،2011؁ء میں اس میں باضابطہ ہاسٹل کا نظام شروع کیا گیا۔

بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ Read More »

اوپر تک سکرول کریں۔