Site icon

فتوؤں کے خلاف کارروائی ہوئی تو جائیں گے عدالت: دارالعلوم دیوبند

متعدد اہم فیصلوں کے ساتھ شوریٰ کا اجلاس اختتام پذیر، جاری رہے گی آن لائن فتویٰ سروس۔

_____________

دیوبند :سمیر چودھری/سیل رواں


عالمی شہرت یافتہ دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کی شوریٰ کا اجلاس متعدد اہم فیصلوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ اس دوران اراکین شوریٰ نے غزوہِ ہند کے فتویٰ سے متعلق دارالعلوم دیوبند کی جانب سے انتظامی افسران کو بھیجے گئے جواب پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ اگر دارالعلوم دیوبند کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے تو عدالت کا رخ کیا جائیگا۔
بدھ کی صبح نو بجے سے دارالعلوم دیوبند کے مہمان خانہ میں منعقد ہوا سہ روزہ اجلاس آج جمعرات کی دوپہر دوسرے روز ہی تین نشستوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ نشست اول میں ایجنڈے کے مطابق تعلیمات، تعمیرات، تنظیم و ترقی، محاسبی سمیت متعدد اہم شعبوں کے نظماء نے اپنی رپورٹیں پیش کی، جن پر اراکین شوریٰ نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کچھ ضروری ترمیمات کی۔
یہ میٹنگ تعلیمی تھی۔ اسلئے اراکین شوریٰ نے تعلیمی امور سے متعلق متعدد اہم امور پر گفت شنید کرکے متفقہ طورپر اہم فیصلے لئے ،جس میں خاص طور پر اساتذہ کی ترقی، طلبہ کے وظائف میں اضافہ، صد فیصد حاضری رہنے اور امتحان میں ممتاز کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کے انعامات میں خصوصی اضافہ اور ضابطہ سے زائد غیر حاضر رہنے والے طلبہ کو اخراج کا انتباہ دینے و آئندہ سال جدید داخلوں کی منظوری کی تجویز پر مہر لگائی۔
اس دوران اراکین شوریٰ نے واضح کیاہے کہ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے آن لائن فتویٰ دینے کا نظام بدستور جاری رہے گا۔ ساتھ ہی اراکین نے شوریٰ نے غزوہ ہند کے متعلق این سی پی سی آرکے ذریعہ دارالعلوم دیوبند کے خلاف کارروائی کئے جانے کو لیکر بھیجے گئے نوٹس پر تشویش کااظہار کیا اور دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی کے ذریعہ ڈی ایم و ایس ایس پی سہارنپور کو بھیجے گئے جواب پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صاف کیاہے کہ اگر انتظامیہ یا سرکار کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی کارروائی کی جاتی ہے تو دارالعلوم دیوبند عدالت کا رخ کرے گا۔
اس سلسلہ میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بتایا کہ شوریٰ کا یہ تعلیمی اجلاس معمول کے مطابق تھا، ادارہ کی تعمیر و ترقی کے لئے متعلق متعدد اہم امور پر فیصلے لئے گئے کچھ اساتذہ کی ترقی،طلبہ کے انعامات میں اضافہ اور دیگر داخلی و خارجی امور پر متفقہ طورپر فیصلے لئے گئے۔ اجلاس میں مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی، صدر المدرسین مولانا سید ارشد مدنی،مولانا محمود مدنی، مولانا محمد عاقل سہارنپور ی، رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل، مولانا عبدالعلیم فاروقی، حکیم کلیم اللہ علی گڑھی، مولانا رحمت اللہ کشمیری، مولانا انوار الرحمن بجنوری، مولانا سید حبیب باندوی، سید انظر حسین میاں دیوبندی، مولانا محمود راجستھانی، مفتی شفیق بنگلوری، مولاناعاقل گڑھی دولت، مولانا ملک ابراہیم نے شرکت کی۔جبکہ کچھ اراکین ذاتی عذر کی بنیاد پر شریک اجلاس نہیں ہوئے۔ 

Exit mobile version