آل انڈیا ملی کونسل کے نائب صدر نے سرکار کو خط لکھ کر تاریخ میں ترمیم کا مطالبہ کیا
پٹنہ ۷/اپریل/سیل رواں
نتیش حکومت کے محکمہ تعلیم کے تحت ایس سی ای آرٹی نے 4اپریل کوا اپنے نوٹیفکیشن نمبر/1428(Part-III) C/14-T/E -2023 کے ذریعہ مورخہ 8 اپریل سے 13اپریل تک سی پی ڈی منصوبہ کے تحت ریاست کے سرکاری اسکولوں میں کام کررہے سبھی اساتذہ کو6روزہ ٹریننگ کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس حکم نامہ کے تحت8 اپریل سے13اپریل تک ہونے والی چھ روزہ ٹریننگ کے لیے کلاس ایک سے چھ تک کے اساتذہ کی ٹریننگ لازمی ہے۔خط میں کہاگیاہے کہ ٹریننگ سے پہلے کی شام یعنی سات اپریل کوطے شدہ مقام تک اساتذہ کوپہونچنا یقینی بناناچاہیے۔اسی خط میں یہ بھی لکھا گیاہے کہ ٹریننگ سیشن کے دوران سبھی ٹریننگ کرنے والے اساتذہ لازمی طورپرفارمل ڈریس (مردکے لیے پینٹ شرٹ اور ٹائی نیز خواتین کے لیے شلوار،کرتی نیزساڑی سبھی رنگین ہوں) میں ٹریننگ کریں گے۔
اس حکم نامہ پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہو ئے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدرحضرت مولانا انیس الرحمن قاسمی صاحب نے کہا کہ ٹریننگ کے دوران مسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار عید الفطر ہے، عید الفطر کے دن بھی ٹریننگ سے چھٹی نہیں دی گئی ہے، یہ مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ ہے، اسی طرح خاص لباس کی پابندی لباس پہننے کی آزادی کی خلاف ورزی،دستورکی خلاف ورزی نیزشخصی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ مولانا موصوف نے وزیر اعلیٰ بہار کے ساتھ محکمہ تعلیم کے سکریٹری، اور وزیر تعلیم کو خط لکھ کر جلد ازجلد اس نوٹیفکیشن کوواپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور مانگ کی ہے کہ عیدکے بعدٹریننگ کاپروگرام کرایاجائے۔اگرعیدکے دن چھٹی دی گئی توبھی جواساتذہ دورٹریننگ کے لیے جائیں گے ان کے لیے کتنی دشواری ہے،وہ کیسے عیدکے دن گھرپہونچیں گے اوردوسرے دن پھرٹریننگ سنٹرپہونچ سکیں گے۔اس لیے عیدکے بعدٹریننگ کرائی جائے۔
اسی طرح ٹریننگ کرنے والے اساتذہ کے لیے خاص ڈریس کوڈ نافذکیا گیا ہے اورلازمی طورپرہدایت دی گئی ہے کہ وہ پینٹ شرٹ اورٹائی لگاکرآئیں گے۔یہ شخصی آزادی کے خلاف ہے۔ ہندوستان متنوع تہذیبوں اور ثقافتوں کا ملک ہے، ملک کے آئین نے ہر شہری کو اپنی پسند کی تہذیب اختیار کرنے اور اپنی پسند کا لاس پہننے کی آزادی دی ہے، بہت سے لوگ کرتا پائجامہ پہنتے ہیں،ایسے کرتاپائجامہ پہننے والے اساتذہ کاکیاہوگا؟ اس لیے آل انڈیا ملی کونسل کی جانب سے حکومت سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ فورااس نوٹیفکیشن کوتحریری طورپرواپس لے اورعیدکے بعدیہ ٹریننگ کرائی جائے نیزڈریس کوڈکاحکم بھی تحریری طورپرواپس لیا جائے تاکہ اس حکم نامہ سے عوام و خواص میں جو غم و غصہ ہے وہ دور ہو اور لوگوں کو پریشان نہ ہونا پڑے۔