بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ سے ملحق مدارس کے اساتذہ کی پریس کانفرنس۔ افسران کی لاپرواہی کی وزیر اعلیٰ سے شکایت

مدارس ملحقہ کے اساتذہ کی بہار کے وزیرِ اعلی سے اپیل؛ منصوبہ جاتی ترقیاتی کاموں کو روبہ عمل لانے میں افسران کوتاہی برت رہے ہیں۔ مدرسہ مستحکم منصوبہ (مدرسہ سدھری کرن) زمین پر نہیں اتر رہا ہے۔ بہار کے وزیر اعلی سے مدارس کے مسائل پر دھیان دینے کی لگائی گوہار

سیل رواں:پورنیہ

________________

بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ سے ملحق پورنیہ کمشنری کے اساتذہ و ملازمین کی ایک پریس کانفرنس ہم سفر میرج ہال۔ مادھو پارہ۔ پورنیہ میں منعقد ہوئ۔ پریس کانفرنس میں مدرسہ ٹیچرس اینڈ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے پورنیہ کمشنری کے سبھی ذمہ داران موجود تھے۔

سیل رواں کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے یونین کے جنرل سکریٹری زاہد الرحمن نے کہا کہ سرکار کا موٹو ہے کہ انصاف کے ساتھ ترقی ہو۔ لیکن سرکار کے اعلی افسران سرکار کے اس موٹو کو ردی کے ٹوکری میں ڈالنے کا کام کررہے ہیں۔

جنرل سکریٹری زاہد الرحمن

یونین کے ضلع پورنیہ کے سکریٹری حاجی عبد الصمد نے کہا کہ پٹنہ ہائ کورٹ نے LPCB43/2016 میں مورخہ 13.08.2019 دیے گئے حکم نامہ کا نفاذ اب تک سرکار کے ذریعے ہو جانا چاہیے تھا۔ لیکن افسران کی لاپرواہی سے کورٹ کا آرڈر بھی رو بہ عمل نہیں لایا جارہا ہے جو کہ حد درجہ افسوسناک ہے جس سے سرکار کے تئیں مدارس اساتذہ میں بدگمانی پیدا ہورہی ہے۔

وہیں ضلع صدر عبد القیوم ندوی نے کہا کہ 15 اگست 2022 یوم آزادی تقریب میں وزیر اعلی بہار جناب نتیش کمار نے اعلان کیا تھا کہ ” مدارس کے اساتذہ و ملازمین کو بھی وہ ساری سہولتیں اور فائدے دی جائیں گی جو سرکاری اسکول کے اساتذہ و ملازمین کو دی جاتی ہیں” یہ اعلان صرف ایک سیاسی بیان بن کر رہ گیا ہے۔ حالانکہ اس پر عمل در آمد کرکے مدارس کے اساتذہ کو سالانہ انکریمنٹ، رہائش بھتہ، میڈیکل بھتہ دینا سرکار کے لیے ضروری تھا۔

پریس کانفرنس میں موجود سامعین

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے مدارس میں ایک پوسٹ حافظ کا ہے۔ آپ کو سن کر تعجب ہوگا کہ جو اساتذہ حافظ پوسٹ پر پچیسوں سال سے نوکری کررہے ہیں۔ انہیں 17990 روپیے مل رہا ہے وہیں 15 فروری 2011 کے بعد حافظ عہدہ پر نوکری کررہے اساتذہ کو 20690 روپیے مل رہا ہے۔ یہ کس کی کوتاہی ہے۔ اس کا سدھار کیوں نہیں ہو رہا ہے۔ ہم لوگ اس آفس سے اس آفس کا چکر لگاتار لگا رہے ہیں۔ مگر ہماری کوئ شنوائی نہیں ہورہی ہے۔

ضلع ارریہ کی نمائندگی کرتے ہوئے شاہد عادل قاسمی پرنسپل انجمن اسلامیہ یتیم خانہ ارریہ نے نمائندہ کو بتایا کہ سرکاری مراعات ہمارے طلبہ کو نہیں مل رہے ہیں۔ پوشاک کی رقم نہیں مل رہی ہے۔ سالانہ حوصلہ افزا رقم بھی کبھی ملتی ہے اور کبھی نہیں ملتی۔ کئ سال سے فوقانیہ اور مولوی میں پوزیشن لانے والے طلبہ کو حوصلہ افزا رقم نہیں دی گئ۔ یہ تمام وہ وجوہات ہیں جس کی وجہ سے مدارس سے طلبہ کی تعداد روز بروز کم ہوتی جارہی ہے۔

شاہد عادل قاسمی ارریہ

شاہد عادل قاسمی نے مزید کہا کہ مدارسِ میں MDM لاگو ہے۔ لیکن باورچی خانہ، اسٹور روم وغیرہ کی تعمیر نہیں کرائی جارہی ہے۔ یہ سرکار کی لاپرواہی ہے۔ اس پر سرکار کو خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

پریس کانفرنس میں مفتی شمشیر احمد مظاہری۔محمد نسیم احمد۔ محمد انوار عالم۔ مظفر امام۔ محمد صدام ۔مولانا عارف حسین ندوی ۔ماسٹر عبداللہ پورنیہ۔ ماسٹر ابرار احمد وغیرہ نے شرکت کی۔

Exit mobile version