Site icon

ارباب مدارس محتاط رہیں!!

ارباب مدارس محتاط رہیں!!

✍️ محمد سلیم بریلوی مصباحی

خادم یادگار اعلیحضرت جامعہ رضویہ

منظر اسلام بریلی شریف

___________________

اس وقت الہ باد کی سرزمین پر قائم حضور مجاہد ملت علیہ الرحمہ کی اہم علمی یادگار جامعہ حبیبیہ کا معاملہ ملکی میڈیا سے ہوتا کچھ غیر ملکی میڈیا تک پہونچ چکا ہے۔میڈیائی خبروں اور پولیس انتظامیہ کے بیانات کے مطابق وہاں بڑے پیمانے پر جعلی کرنسی تیار کرنے والے کچھ ایسے افراد اور آلات کو پکڑا گیا ھے کہ جن کا تعلق اسی ادارے سے تھا۔ملک کا وہ زعفرانی طبقہ جو کئی دہائیوں سے مدارس اسلامیہ ہند کو نشانہ بنا رہا تھا اور ان کے وجود کو ختم کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ھے،اسے مانو ایک فتح عظیم حاصل ہوگئی۔وہ گودی میڈیا جو مدارس کو بدنام کرنے کے لئے کوئی چھوٹی سی چھوٹی بات بھی بڑی بنا کرپیش کرتا ھے گویا اس کے ہاتھ قارون کا خزانہ لگ گیا کہ ایک ہفتہ سے یہ دونوں ہی طبقے جامعہ حبیبیہ الہ باد کے تعلق سے متعد و مختلف انداز میں بزعم خود نئے نئے حیرت انگیز انکشاف کررھے ہیں(حالانکہ مدارس کے تعلق سے ماضی و حال کے کچھ تلخ تجربات کی بنیاد پر ہمیں ان خبروں کی صداقت پر قطعی اور کلی طور پریقین کر پانا مشکل ہو رہا بلکہ اس کے پیچھے کوئی بہت بڑی سازش بھی نظر آرہی ھے۔اللہ بہتر جانتا ہے۔)
اس وقت حال یہ ہے کہ حشرات الارض کی طرح ملک بھر میں پھیلے گودی میڈیا کے افراد جامعہ حبیبیہ کے کونے کونے میں دھڑلے سے گھوم رہے ہیں۔وہاں کی ہر چھوٹی بڑی اور ضروری و غیر ضروری چیز کی رپورٹنگ کررہے ہیں۔پان کی پیک،اگالدان، گٹخوں کے پاوؤچ، کھینی و تمباکو کے ریپر، جابجا پان و پڑیا کے تھوک زدہ نشانات دکھا کر اس طرح کی منفی رپورٹنگ کررہے ہیں جیسے کہ یہ مدارس اسلامیہ ہنددانش کدےنہ ہوں بلکہ منشیات کے اڈے ہوں۔اسی طرح ٹی وی چینل اینکرس بنا روک ٹوک کے درسگاہوں میں جاتے ہیں۔وہاں بلیک بورڈ،تپائیاں،ڈیسک،چاک ،ملکی نقشے وغیرہ نہ ہونے پر سوالات کی بھر مار کرتے ہیں۔کبھی ویاں رکھی کتابوں کو قابل اعتراض اور ملکی سالمیت کے لئے خطرہ پیدا کرنے والی بتاتے ہیں۔کبھی پڑوسی ملک کی چھپی کتابوں پر فوکس کرکے دشمن ملک سے خفیہ تعلقات کے اندیشے ظاہر کرتے ہیں۔کبھی اس مدرسہ کی مانیاتہ پر سوال تو کبھی اس کےرجسٹریشن و نصاب پر سوال۔کبھی وہ ارباب حکومت سے یہ سوال کرتے ہیں کہ کب اس ادارے پر بلڈوزر چلے گا؟منتری جی بھی چہک کر جواب دیتے ہیں کہ بہت جلد چلے گا ۔
غرض کہ جامعہ حبیبیہ الہ باد میں فرضی و جعلی نوٹ چھاپنے والے الزام نے مدارس سے دشمنی رکھنے والوں کو ایک ہتھیار دے دیا ھے کہ جس کی آڑ میں یہ طبقہ مدارس کے خلاف خوب بھڑاس نکال رہا ھے اور سبھی مدارس کو ملک کی سالمیت کے شدید خطرہ بتا رہا ھے۔
ایسے میں ہماری صوبائی اور مرکزی حکومت سے اپیل ہے کہ:
جامعہ حبیبیہ کے اس حالیہ معاملہ کی گہرائی و گیرائی اور غیر جانبداری کے ساتھ جانچ ہو،جو افرادواقعی خاطی پائے جائیں انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
کسی ادارے کا کوئی ملازم اگر کسی جرم میں ملوث ہوجائے تو اس میں اس ادارے یا اس ادارے کے سارے اسٹاف کو تو ملوث کرکے ان پر کاروائی نہیں کی جاسکتی۔اس لئے اس اہم ادارے کے خلاف کوئی کوئی کاروائی نہ کی جائے۔جو لوگ ان ملزموں کی آڑ میں اس ادارے کو بدنام کررہے ہیں ان پر ہتک عزت کے تحت قانونی کارروائی کی جائے۔
جامعہ حبیبیہ کے حالیہ اس معاملہ کی آڑ میں جولوگ مدارس اسلامیہ ہند کو بدنام کرنے کے لئے بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔

قائدین سے اپیل

اس وقت جامعہ حبیبیہ بے یارو مددگار ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق ابھی تک کوئی بھی ذمہ دار ادارہ و تنظیم کو اس ادارے کے دفاع میں آگے آتے نہیں دیکھا گیا۔ ہم کسی مجرم کا دفاع نہیں کررہے بلکہ ہم یہ اپیل کرتے ہیں کہ:
ذمہ دار افراد،ادارے اورتنظیمیں ارباب حکومت سے بات کریں۔ان کو باور کرائیں کہ جانچ کے بعد جو واقعی مجرم ہوں انہیں سزا دی جائے مگر اس میں ادارے،ادارے سے وابستہ سارے اسٹاف و طلبہ کا کوئی قصور نہیں اس لئے ان پر کوئی ایسی کاروائی نہ ہو کہ جو ظلم و زیادتی کے زمرے میں آتی ہو۔ذمہ داران کے اس اقدام سے کوئی فائدہ ہو یا نہ ہو مگر اتنا فائدہ ضرور ہوگا کہ ارباب حکومت اس ادارے کو بالکلیہ بے یار و مددگار نہ سمجھیں گے۔

ارباب مدارس سے اپیل

حالیہ چند سالوں میں مدارس اسلامیہ کے حوالے سے پولیس،پرشاسن،حکومت، خفیہ ایجنسیاں، گودی میڈیا، سماجی تنظیمیں، تحفظ حقوق اطفال و تحفظ حقوق انسانیت،امتناع منشیات اور حفظان صحت جیسے متعدد گورمنٹی ادارے ،محکمے اور متشدد زعفرانی ٹولے نہایت حساس ہیں اور مدارس پر بہت گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔مدارس سے متعلق چھوٹی سے چھوٹی بات کو وہ رسی کا سانپ بنا کر پیش کرتے ہیں اس لئے ارباب مدارس سے ہماری اپیل ھے کہ :

(کل ہی مجھے ایک غیر مسلم کی پوسٹ فیس بک،وھاٹساپ گروپس پر دکھائی دی جس میں نہایت بھونڈے انداز میں مدارس کو بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ لکھا تھا کہ مدارس کو بند کرو کیونکہ مولوی پڑھانے سے زیادہ لواطت ،اغلام بازی و بد فعلی کرتا ھے)

یہ چند ضروری گوشے تھے جو جامعہ حبیبیہ الہ باد اور مدارس کے حالیہ معاملات سے متاثر ہوکر ذہن میں آگئے۔امید ہے کہ ملک کے بدلتے حالات کے مد نظرارباب مدارس توجہ دیں گے۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

Exit mobile version