Site icon

اجلاس تحفظ ناموس رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر

اجلاس تحفظ ناموس رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر

محمد صلی اللہ علیہ وسلم پوری انسانیت کے نبی ہیں۔

مدھےپورہ/سیل رواں

۱۳/اکتوبر ۲۰۲٤ء روز یکشنبہ کو جامعہ فیض زہرہ جھٹکیہ ضلع مدھے پورہ میں ایک عظیم الشان مشاورتی اجلاس بعنوان تحفظ ناموس رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم منعقد ہوا، جس کی صدارت مفکر ملت حضرت مولانا وقاری محمد رستم علی صاحب رحمانی دامت برکاتہم بانی ومہتمم جامعہ اشرف المدارس صمدہ سہرسہ نے فرماءي،انہوں نےاپنے صدارتی خطاب میں فرمایاکہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت سے بڑھ کر کسی کی عظمت نہیں ہے، اپ کی ذات والاصفات صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے نمونہ ہے جنہوں نے آپ کی شان میں گستاخانہ الفاظ اپنی زبان سے ادا کئے ہیں میں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کو کھلے دل سے پڑھیں تو ان کو پتہ چل جائے گا کہ ایسا پیشوا نہ تو ان سے پہلے اس دھرتی پر ایا اور نہ ہی آئندہ آئے گا ان کی زندگی کھلی کتاب ہے جسے پڑھنے والے ہدایت پاجاتے ہیں۔

مفتی عبد القیوم صاحب قاسمی سرپرست علماء وائمہ اپنے خطاب میں فرمایا کہ لوگو!سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھیں اور عملی زندگی میں داخل کرنے کی بھرپور کوشش کریں، انسانی زندگی کا کوئی گوشہ ایسا نہیں ہے جس کا نمونہ سیرت پاک میں موجود نہ ہو۔

مولانا محبوب عالم مظاہری سکریٹری علماء وائمہ فاؤنڈیشن پترگھٹ بلاک نے فرمایا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پورے عالم کے نبی ہیں اور سبھوں کے لیے رحمت بن کر تشریف لائے ہیں، آپ کی آمد، اللہ تعالی کاسب سے بڑا انعام ہے۔

حضرت مولانا محمد رمضان علی قاسمی نے محبت رسول کی اہمیت اور اس کے تقاضوں پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے سامعین سے فرمایا کہ محبت رسول کی شمع کو روشن کرنے کے لیے ضروری ہے کہ خود بھی سنت وشریعت پر عمل پیرا ہوں۔

مولانا شبیر احمد رحمانی سکریٹری رابطہ مدارس اسلامیہ دارالعلوم دیوبند شاخ ضلع مدھےپورہ نے اس اہم ترین مشاورتی اجلاس کے اغراض ومقاصد کو تفصیل سے بیان کیا جس کے بعد شرکاء نے اپنی اپنی مفید آراء سے نوازا، رائے پیش کرنے والوں میں ،مولانا محمد مرتضی ندوی، مفتی ممتاز قاسمی ادا کشن گنج، مفتی ابوبکر قاسمی سوکھاسن، مولانا ریاض احمد قاسمی، مفتی جاوید اشرف قاسمی، مولانا رضی احمد قاسمی، مولانا وسیم اکرم مظاہری، رضاءالرحمان صدر مدرسہ اسلامیہ مدھے پورہ،محمد شوکت علی صاحب مدھےپورہ، شہنواز عالم عرف صداقت حسین، ابوذر خان، اشتیاق عالم پرمکھ سنگھیشور بلاک، ،وغیرہ نے پوری فکر مندی کے ساتھ اپنی قیمتی آراء پیش کیا چنانچہ باتفاق رائے چند تجویزیں منظور کی گئیں۔

تجاویز

آج کا یہ عظیم الشان "تحفظ ناموس رسالت مآب صلی اللہ علیہ "اجلاس کے شرکاء نے بیک آواز واضح کیا کہ محسن انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ،ایمان کی شرط اول ہے، اس کے بغیر ایمان کا تصور ہی نہیں کیا جاسکتا ہے، چنانچہ آقائے نامدار حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا تقاضہ ہے کہ آپ کی ذات وصفات سے محبت کرتے ہوئے آپ کے اخلاق و کردار کو اپناتے ہوئے آپ کے احکامات پر عمل پیرا ہوں، اور آپ کی ذات وصفات کے تعلق سے کسی بھی طرح کے نازیبا کلمات نہ تو اپنی زبان سے ادا کریں اور نہ ہی کسی کو ادا کرنے کی اجازت دیں۔

چنانچہ ہم تمام شرکاء اس کا عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت اپنی، جان ومال اور اولاد واحفاد سے زیادہ کرتے ہیں اور آپ کی ذات وصفات کی حفاظت ودفاع اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہیں،
۱۵/جولائی ۲۰۲٤ء کو مہاراشٹر کے مہاراج رام گری نے ایک عام اجلاس میں جس طرح سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور مذہب اسلام پر نازیبا کلمات کہے ہیں،اسی طرح یتی نرسمہا نند سرسوتی غازی آباد نے نازیبا کلمات کہے ہیں اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے فتنہ پرور لوگوں کو فوری طور پر آئین ہند کے مطابق سزا دی جائے تاکہ دستور ھند میں دینے گئے حقوق کی حفاظت ہو سکے اور مسلمانوں کو انصاف مل سکے۔

یہ اجلاس حکومت ہند سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ کسی بھی مذہب کے پیشوا کے خلاف نازیبا کلمات کہنے والے کو سخت سزا دی جائے،اس سلسلے میں ضلع مدھےپورہ کے کلکٹر صاحب کے معرفت عالی جناب صدر جمہوریہ ہند ،وزیراعظم ہند،گورنر بہار، وزیر اعلی بہار،اپوزیشن لیڈر لوک سبھا، وودهان سبھا بہار کو میمورنڈم پیش کیا جائے چنانچہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس کے کنوینر قاری محمد رستم علی صاحب رحمانی، جوائنٹ کنوینر مولانا شبیر احمد رحمانی،مولانا مرتضی ندوی اور سرپرست جناب پرویز عالم مکھیا، وجناب اشتیاق عالم پرمکھ بنائے گئے جبکہ کمیٹی کے ارکان میں ابوذر خان، شاہنواز عالم عرف صداقت حسین، مولانا محمد سفیان قاسمی وغیرہ کے نام طے پائے۔

۱۹/اکتوبر ۲۰۲٤ء روز سنیچر کو دس بجے دن میں جھٹکیا مدرسہ فیض زہرہ سے خاموش احتجاجی جلوس نکالا جائے گا جو محترم ڈی ایم صاحب مدھےپورہ کو ان کے آفس میں پہونچ کر دیا جائے گا
اجلاس میں حافظ نعیم الدین افضلی، مولانا پرویز عالم مظاہری، مولوی سعداللہ عطا، قاری افتخار احمد جامعی، قاری فیاض احمدفیضی، محمد شمشاد سمیتی منگروارا پنچایت، شہنوازعالم للکوریہ، محمد رئیس، اعجازعالم، محبوب عالم، مفتی محمدعلی مفتی معیزالدین، حافظ منظور بھیلوا، مفتی تحمید اشاعتی، مولانا اخلاق الرحمن اشاعتی، قاری خورشید ٹکولیہ، قاری نجیب اللہ اشاعتی کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، پروگرام کا آغاز مفتی محی الدین قاسمی کی تلاوت قرآن اور حافظ محمد صادق کے نعت پاک سے ہوا، جب کہ پروگرام کی نظامت کےفراءض مفتی محمد زاہد حسین قاسمی نے بحسن وخوبی انجام دیا، پروگرام دو بچے دن میں صدر اجلاس کی رقت آمیزدعا پر اختتام پذیر ہوا، ظہر کی نماز کے بعد مکھیا پرویز عالم نے مہمانان کرام کے لیے پرتکلف ظہرانے کا بھی انتظام کیا تھا، اللہ تعالٰی ان تمام لوگوں کو اپنے شایان شان اجر عطا فرمائےیہ اطلاع مدھے پورہ سے ابو محمد حسان قاسمی نے دی،انہوں نے مزید کہا کہ میں حکومت وقت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان بے لگام اور انسانیت کے دشمنوں کو فوری گرفتار کر کےدستورہندکی حفاظت کرے۔

Exit mobile version