ائیرپورٹ پر
از: مفتی ناصرالدین مظاہری
__________________
جب آپ عمرہ کے لئے ایئرپورٹ پہنچتے ہیں تو ٹکٹ اور ویزے کی دو شکلیں ہوتی ہیں اگر آپ کے نام سے پہلے ہی ٹکٹ اور ویزہ بن گیا ہے تو ٹور آپریٹرز آپ کو پہلے ہی یہ دونوں چیزیں آپ کے حوالہ کردیتے ہیں لیکن اگر آپ گروپ کے ساتھ جارہے ہیں اور ٹور آپریٹرز نے پی این آر لے کر سیٹیں بک کرلی ہیں تو ایسی صورت میں عام طور پر آپریٹر حضرات آپ سے آپ کا پاسپورٹ لے لیتے ہیں اور آئر پورٹ پر ویزہ اور پاسپورٹ حوالہ کردیتے ہیں اس لئے آپ اپنی تیاری مکمل رکھیں ، بتائے گئے وقت سے پہلے ہی ایئرپورٹ پہنچیں ، ایئرپورٹ پر بے شک کھائیں پئیں لیکن گندگی بالکل نہ کریں اس عمل سے آپ ہی بدنام نہیں ہوتے بلکہ لوگ اسلام پر ہی انگلی اٹھاتے ہیں کہ انھوں نے کیا سیکھا ہے۔
میں نے دیکھا ہے کہ لوگ کہیں بھی بیٹھ کر کھانا پینا اور نماز پڑھنا شروع کردیتے ہیں آپ کو بتادوں کہ کھانا پینا بھی کسی پُرسکون جگہ پر گوشہ میں کریں اور اگر گوشت ہو تو مزید احتیاط کے ساتھ کھائیں ، ویسے ایسے لمبے سفر میں آپ کی غذا بہت ہلکی پھلکی ہونی چاہیے تاکہ معدہ کو سکون ملے اب ہندوستان میں عام جگہوں پر صرف نماز پڑھنے پر پابندی ہے اس لئے عمرہ جیسے مقدس سفر میں بھی کوشش کریں کہ نماز قضا نہ ہونے پائے ، ایئرپورٹ پر ہر ٹرمنل کے اندر حکومت کی طرف سے باقاعدہ نماز پڑھنے کے لئے شاندار کمرہ مع وضو کی سہولت موجود ہے لیکن وہاں پہنچتے پہنچتے آپ کی نماز کا وقت نکل سکتا ہے اس لئے نماز کا وقت ہو تو پڑھ کر فارغ ہو جائیں۔
ائیرپورٹ پر اپنا ذہن حاضر رکھیں ، اپنا پاسپورٹ ، ویزہ اور انشورنس والا کاغذ اپنے پاس رکھیں ہرگز بڑے بیگ میں نہ رکھیں اسی طرح جہاں کاغذات چیک ہوتے ہیں وہاں بھی مکمل سکون اور وقار کا مظاہرہ کریں ، لائن میں گھسنے یا یا لائن کو توڑنے کی کوشش نہ کریں ، جب کاغذات چیک ہو جائیں تو آپ اپنے کاغذات لینا نہ بھولیں، دوسرے کا بیگ اپنے نام سے اندراج نہ کرائیں کیا پتہ کس کے بیگ میں کیا ہو اگر ایسی ویسی چیز نکل آئی تو جواب دہی آپ کو کرنی ہوگی۔
ائیرپورٹ پر کئی مراحل ہوتے ہیں سب سے پہلے لگیج والا بیگ لیا جاتا ہے کاغذات چیک کرکے بورڈنگ پاس دیا جاتا ہے ، دونوں طرف کا ٹکٹ چیک کیا جاتا ہے اگر آپ کے پاس واپسی کا ٹکٹ نہیں ہے تو جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ، اسی طرح آپ کے لگیج پر ایک پرچی آپ کے نام کی صراحت کے ساتھ چپکائی جاتی ہے آپ اس پرچی کے بھروسے نہ رہیں اپنے بیگ پر علامت کے طور پر کچھ ایسا نشان لگادیں یا بندھ دیں جو وہاں دور سے پہچاننے میں آسانی فراہم کرے کیونکہ آپ کو اندازہ نہیں ہے کہ ایئرپورٹ پر آپ جیسے کتنے ہی بیگ ہوسکتے ہیں۔
بورڈنگ پاس ملنے کے بعد آپ کو ایک اور جگہ لائن میں لگ کر اپنا بورڈنگ پاس چیک کرانا ہوگا آپ کی انگلی کے نشان اور تصویر بھی لی جائے گی پھر آگے بڑھیں گے تو ایک افسر مشین کے ذریعہ آپ کو چیک کرے گا یہاں آپ کو ایک ٹرے میں اپنے ساتھ جیب کا سامان ، گھڑی ، چمڑے کے جوتے، صدری ، جیکٹ حتی کہ قلم اور سکے وغیرہ رکھنے ہیں یہ ٹرے آگے اسکیننگ کے لئے مشین سے گزرے گی اس موقع پر آپ کو اپنے روپے ٹرے میں ہرگز نہیں رکھنے ہیں کیونکہ عملہ عملہ ہے فرشتہ نہیں۔ایک بات اور اپنا پاسپورٹ اور دیگر کاغذات اپنے ہی ساتھ رکھنے ہیں ٹرے میں مت رکھنا ورنہ پریشانی ہوگی۔
یہ سامان اور آپ کی چیکنگ تقریبا ایک ساتھ پوری ہوجاتی ہے اب آپ اپنی ٹرے سے سارا سامان واپس اپنے پاس رکھ لیں اور بورڈنگ پاس پر دیکھیں کہ گیٹ نمبر کیا لکھا ہے جو نمبر لکھا ہو وہ نمبر حکومت کے ذریعہ لگائی گئی تختیوں کو دیکھتے جائیں بڑھتے جائیں یہاں تک کہ آپ کا گیٹ آجائے گا جس جگہ آپ کا گیٹ ہوگا وہاں آرام دہ کرسیاں موجود ہوں گی آپ اپنی فلائٹ کا انتظار کریں اور بالکل بے فکر ہو جائیں یہاں بینچ پر اگر آپ کی آنکھ بھی لگ جائے گی تو بھی جہاز کا عملہ آپ کو بیدار کرکے لے جائے گا کیونکہ آپ ان ہی کے حلقہ میں موجود ہیں۔پھر بھی گھوڑے بیچ کر سونے کی بات نہیں کررہاہوں۔
ہوائی جہاز میں داخل ہونے سے پہلے اپنے ٹکٹ کو دیکھ لیں اس میں سیٹ نمبر کے ساتھ زون نمبر بھی درج ہوگا زون نمبر کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے کیونکہ فلائٹ بڑی ہوتی ہیں اگر آپ کا زون نمبر ایک ہے تو ابتدائی حصہ میں سیٹ ملے گی اگر زون نمبر تین ہے تو اخیر میں سیٹ ملے گی۔اس لئے زون نمبر ایک کو پہلے بٹھایا جائے گا پھر اسی ترتیب سے اعلان ہوتا رہے گا۔
اگر سیٹ نہ ملے تو ائر ہوسٹس سے رہنمائی لے لیجیے وہ آپ کو آپ کی سیٹ تک پہنچادے گی۔
بتاتا چلوں جہاز میں ٹوائلٹ میں پانی کا نظم عموما نہیں ہوتا ہے اور یہاں پر اپنی ضروریات ٹشو پیپر کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں اپ حضرات چونکہ مکمل طہارت اور نظافت کے عادی ہیں اس لیے میرا مشورہ یہ ہے کہ ایئرپورٹ پر ہی ان ضروریات سے فارغ ہو لیں تاکہ ہوائی جہاز کے اندر ٹینشن نہ ہو ۔
ہوائی جہاز میں اپ کی سیٹ کے اگے اپ کے موبائل کی چارجنگ کا سسٹم موجود ہوتا ہے اس لیے اپ بہت اسانی کے ساتھ اپنا موبائل چارج کر سکتے ہیں شرط یہ ہے کہ اپ کے ساتھ چارجنگ لیڈ ہو۔
ہوائی جہاز میں پرواز کے بعد فوری طور پر کچھ کھانے پینے کی چیز دی جاتی ہے اور پھر کھانا دیا جاتا ہے اپ کوشش اس بات کی کریں کہ اپنے ساتھ اپنی جیب میں تھوڑے سے ٹشو پیپر رکھ لیں کیونکہ ہوائی جہاز میں واش بیسن نہیں ہوتا جہاں پر اپ اپنے ہاتھوں کو تسلی کے ساتھ دھل سکیں
ہوائی جہاز میں اگر اپ کو سردی لگے تو پھر اپ عملے سے کمبل طلب کر سکتے ہیں اگر اپ کو تکیے کی ضرورت ہے تو تکیہ بھی عندالطلب دیا جا سکتا ہے اسی طرح ہوائی جہاز میں کھانے کے لیے جو برتن آتے ہیں یہ ساری چیزیں ہوائی جہاز کی ملکیت ہوتی ہیں میں نے بعض لوگوں کو دیکھا وہ بہت شان کے ساتھ سعودی ایئر لائنز کی چادریں اوڑھ کر گھوم رہے ہیں میں نے ان سے پوچھا کہ یہ چادر تو سعودی ایئر لائنز کی ہے اپ یہاں کیا کر رہے ہیں انہوں نے جواب دیا کہ یہ تو جہاز والوں نے خود ہی دی تھی میں نے ان سے کہا کہ جہاز کی چادروں کا حال بالکل اے سی ٹرینوں میں دیے جانے والے سامان تکیہ کمبل اور چادر وغیرہ جیسا ہے جس طرح اپ ٹرین کا سامان اپنے ساتھ نہیں لے جا سکتے بالکل اسی طرح ہوائی جہاز کا یہ سامان اپنے ساتھ نہیں لا سکتے۔
جدہ ایئرپورٹ پر پہنچنے کے بعد اب نکلنے میں جلدی نہ کریں جو لوگ اپ سے اگے ہیں پہلے انہیں نکلنے دیں اور جس ترتیب سے اپ جہاز میں سوار ہوئے تھے اسی ترتیب سے آپ نکلیں اس سے آپ کو اسانی ہوگی جلد بازی میں آپ کو پریشانی ہو سکتی ہے۔ ہوائی جہاز سے نکلنے کے بعد جدہ ایئرپورٹ پر بہت سے بیت الخل ہے اور طہارت خانے موجود ہیں اگر اپ کو ضرورت ہو تو اپ یہی فارغ ہو جائیں کیونکہ پھر مکہ مکرمہ تک یہ سہولت نہیں مل سکے گی۔
مسافروں کو لانے لے جانے کے لیے ایک شاندار قسم کی بغیر ڈرائیور کے ایک ٹرین ملے گی اپ اس ٹرین پر سوار ہو جائیے وہ ٹرین تھوڑی دیر چلنے کے بعد رک جائے گی اب یہاں پر اپ کو بہت ساری لائنیں نظر ائیں گی جو بھی لائن کم ہو یا زیادہ تیزی کے ساتھ میں اگے بڑھ رہی ہو اس میں لگ جائیے یہاں پر اپ کا ٹکٹ چیک کیا جائے گا پاسپورٹ چیک کیا جائے گا ویزا چیک کیا جائے گا اپ کی انگلی کا ایک نشان لیا جائے گا اور کیمرے کے سامنے کھڑا کر کے اپ کی تصویر لی جائے گی یہ کام اتنی تیزی کے ساتھ میں وہاں کا اسٹاف کرتا ہے کہ اپ حیرت زدہ رہ جائیں گے پھر اپ کو اپ کے کاغذات واپس دے دیے جائیں گے اپ کو اس حصے میں جانا ہے جہاں پر اپ کا بیگ ملے گا جو اپ نے اپنے ایئرپورٹ پر حوالے کیا تھا اس کے لیے سب سے پہلے اپ اپنے ٹکٹ پر اپنی فلائٹ کا نمبر دیکھیں اس نمبر کو دھیان میں رکھیں اور وہاں جگہ جگہ لگی ہوئی اسکرینوں پر اپنی تفصیل پڑھنے کی کوشش کریں اپ کے ہوائی جہاز کا نام نمبر اور جس شہر سے اپ ائے ہیں اس شہر کا نام اور جہاز کی کمپنی کا نام بھی درج ہوگا اسی کے اگے بیلٹ کا نمبر بھی ہوگا اور اسی بیلٹ پر اپ کو اپ کا سامان ملے گا اس لیے مکمل طور پر اپنے ذہن کو حاضر رکھیں اپ وہاں کوشش کریں کہ ٹرالی مل جائے جدہ ایئرپورٹ پر بھیڑ بہت زیادہ ہوتی ہے ٹرالیاں کبھی کبھی کم پڑ جاتی ہیں اس لیے اپ ٹرالی حاصل کرنے کی کوشش کریں اور ٹرالی اپنے ساتھ رکھیں اپ کا بیگ جب اپ کو ملے تو اس ٹرالی پر رکھ کر ایئرپورٹ کے باہر نکلیں ایئرپورٹ کے باہر نکلنے کے وقت بھی اپ کو دھیان رکھنا ہے کہ اپ کے ویزا پر کون سی کمپنی کا نام درج ہے یعنی اپ کو ویزا کس کمپنی نے جاری کیا ہے اس کمپنی کا نام اپنے ذہن میں رکھیں اور باہر نکلتے ہی اپ کسی بھی بس والے سے کمپنی کا نام لیں تو وہ فورا بسوں کی طرف رہنمائی کرے گا کہ اس کمپنی کی بسیں فلاں نمبر پر یا فلاں لائن پر موجود ہیں اپ جب وہاں پہنچیں گے تو بس کا ڈرائیور اپ سے اپ کا ویزا اپ کا ٹکٹ وغیرہ دیکھ کر گاڑی کے اندر بیٹھنے کی اجازت دے دے گا اور یہ بس اپ کو اپ کے ہوٹل کے سامنے اتارے گی وہاں پہنچ کر اپ اپنے ٹور ٹریولز کے نمائندے سے ملیں گے وہ اپ کا استقبال کرے گا کھانا یا ناشتہ کروائے گا اور پھر آپ عمرہ کے لئے مستانہ اور مشتاقانہ نکل کھڑے ہوں گے۔اگر ہوٹل قریب ہے تو پیدل اور اگر دور ہے تو بس کے ذریعہ مفت میں حرم شریف پہنچیں گے۔اللہ آپ کے سفر کو قبول فرمائے اور مجھ خاکسار کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔