حنا اختر: جدید ادب کی نمائندہ آواز

حنا اختر: جدید ادب کی نمائندہ آواز

از:- ابوشحمہ انصاری

سعادت گنج، بارہ بنکی

ادب ایک معاشرتی آئینہ ہے جو انسانی جذبات، خیالات اور تجربات کو الفاظ کی صورت میں قید کرتا ہے۔ جدید اردو ادب میں کئی نمایاں ناموں نے اپنی پہچان بنائی ہے، مگر چند خواتین مصنفین نے اپنی بے مثال تخلیقی صلاحیتوں سے اس میدان میں منفرد مقام حاصل کیا۔ حنا اختر، جو اپنے قلمی نام "ہنی انصاری” سے جانی جاتی ہیں، انہی چنیدہ آوازوں میں سے ایک ہیں۔ ان کی شخصیت، علمی قابلیت، ادبی خدمات اور اعزازات انہیں ایک نمایاں ادبی شخصیت بناتے ہیں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم:

حنا اختر کا تعلق ایک مذہبی اور تعلیمی گھرانے سے ہے۔ وہ 25 دسمبر کو ضلع جھنگ میں پیدا ہوئیں اور گوجرانوالہ میں پرورش پائی۔ ان کا تعلق انصاری قوم سے ہے، اور وہ مذہب اسلام پر مضبوط یقین رکھتی ہیں۔ ابتدائی تعلیم گوجرانوالہ کے معروف تعلیمی اداروں سے حاصل کی، جہاں میٹرک اور ایف-ایس- سی پری میڈیکل مکمل کیا۔ بعد ازاں بی کام اور ایم اے انگلش کی ڈگریاں یونیورسٹی آف گجرات سے حاصل کیں۔ ان کی تعلیم کا سفر نہ صرف علمی قابلیت کا ثبوت ہے بلکہ ان کے عزم و استقلال کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

ادبی سفر کا آغاز:

حنا اختر نے اپنے ادبی سفر کا آغاز دسمبر 2021 میں "راہ ادب گروپ” کے پلیٹ فارم سے کیا۔ محض تین سال کے مختصر عرصے میں انہوں نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے اردو ادب میں ایک منفرد پہچان بنائی۔ ان کے ادبی مشاغل میں افسانہ نگاری، تبصرہ نگاری اور صداکاری شامل ہیں۔ دس سے زائد کتابوں پر تبصرے اور کئی ادبی دستاویزی فلموں پر صداکاری ان کی فنی مہارت کا عملی ثبوت ہیں۔

نمایاں تصانیف:

حنا اختر کی تخلیقی صلاحیتیں ان کے افسانوی مجموعوں میں بھرپور انداز میں جھلکتی ہیں۔

  • 1۔ ورائے اشک (2023): یہ ان کے ادبی سفر کا پہلا مجموعہ ہے جو انسانی جذبات اور تجربات کو نہایت دلکش انداز میں پیش کرتا ہے۔
  • 2۔ پس حجاب (2024): یہ مجموعہ نہ صرف افسانوی ادب کا شاہکار ہے بلکہ معاشرتی اقدار اور تہذیبی روایات کو اجاگر کرنے کی بہترین مثال بھی ہے۔

ادبی سرگرمیاں:

حنا اختر ادب کی دنیا میں صرف تخلیق کار نہیں بلکہ ایک فعال منتظم بھی ہیں۔ وہ مختلف تنظیموں اور فورمز کے ساتھ منسلک ہیں، جن میں:

  • 1- پہچان پاکستان نیوز: "مرکزی صدر پنجاب”
  • 2- آل پاکستان رائٹرز ایسوسی ایشن: "سیکرٹری پرنٹ میڈیا”
  • 3- کونسل آف ریسرچ اینڈ لٹریچر: "ضلعی جنرل سیکریٹری گوجرانوالہ”

اعزازات اور ایوارڈز:

حنا اختر کو ان کے ادبی کارناموں پر کئی اعزازات اور ایوارڈز سے نوازا گیا، جن میں شامل ہیں:

  • حب الادب، ماسٹر محمد ذوالفقار شہید ایوارڈ (2023)
  • ادب سماج انسانیت شیلڈ (اکادمی ادبیات پاکستان، 2023)
  • آل پاکستان علامہ اقبال ایوارڈ (سیالکوٹ، 2023)
  • ادیب اثاثہ پاکستان ایوارڈ (ایوان اقبال لاہور، 2024)

یہ اعزازات ان کے علمی اور تخلیقی کارناموں کی بھرپور تصدیق کرتے ہیں۔

ادبی انداز اور موضوعات:

حنا اختر کی تخلیقات میں زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی ملتی ہے۔ ان کے افسانے جذبات کی گہرائی، انسانی نفسیات اور معاشرتی مسائل کو اجاگر کرتے ہیں۔ وہ زبان و بیان پر مکمل عبور رکھتی ہیں، اور ان کی تحریریں پڑھنے والوں کو نہ صرف متاثر کرتی ہیں بلکہ سوچنے پر بھی مجبور کرتی ہیں۔

ادبی خدمات:

حنا اختر کی خدمات صرف ان کی تخلیقات تک محدود نہیں ہیں۔ وہ نوجوان لکھاریوں کی تربیت کے لیے ورکشاپس کا انعقاد کرتی ہیں اور مختلف ادبی پلیٹ فارمز پر فعال کردار ادا کرتی ہیں۔ ان کے زیر ادارت ہفت روزہ "صدائے بسمل” کا ادبی صفحہ ادب کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

ذاتی دلچسپیاں:

حنا اختر کو تحقیق، مطالعہ، اور کلاسیکل میوزک سننے کا شوق ہے۔ یہ مشاغل ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو مزید جِلا بخشتے ہیں اور ان کے ادبی خیالات کو گہرائی عطا کرتے ہیں۔
حنا اختر جدید اردو ادب کی ایک نمایاں آواز ہیں۔ ان کا ادبی سفر، خدمات اور کامیابیاں نہ صرف اردو ادب کی ترقی کا باعث ہیں بلکہ نئی نسل کے لکھاریوں کے لیے مشعل راہ بھی ہیں۔ ان کی تخلیقات، عزم اور ادب سے لگاؤ کی بنا پر انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
ہم دعا گو ہیں کہ اللہ پاک حنا اختر انصاری کو زندگی میں مزید کامیابیوں سے ہم کنار فرمائے آمین۔
ان کا قلم اور ادب کی دنیا میں انقلاب پیدا کرے۔ آمین ثم آمین۔

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔