پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح​، اپوزیشن ناراض

پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح

مودی دی اناگریٹ:  کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ  کرتے ہوئے  کہا کہ یہ ایک شخص کا غرور اور خود کو ترقی دینے کی خواہش ہے جس نے پہلی قبائلی خاتون صدر کو آئینی استحقاق سے محروم کر دیا – طنز کرتے ہوئےانہوں نے وزیر اعظم   کو ’’ مودی دی اناگریٹ‘‘  قرار دیا ہے۔

جمعرات (25 مئی) کو کانگریس لیڈر جیرام رمیش نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’کل صدرجمہوریہ  دروپدی مرمو نے رانچی میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ کمپلیکس میں ملک کے سب سے بڑے جوڈیشل کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ یہ  ایک آدمی کی انا اور خود کو فروغ دینے کی خواہش ہے جس نے 28 مئی کو نئی دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کے لئے پہلی آدیواسی خاتون صدر کو ان کے آئینی استحقاق سے محروم کر دیا ہے۔‘‘ جے رام رمیش نے مزید طنز کرتے ہوئےلکھا کہ ’’اشوک دی گریٹ،اکبر دی گریٹ ، اور مودی ’’دی اناگریٹ‘‘

۱۹پارٹیوں نے بائیکاٹ کا اعلان کیا:   کانگریس، این سی پی، ٹی ایم سی اور عام آدمی پارٹی سمیت ملک کی 19 سیاسی پارٹیوں نے صدر جمہوریہ کے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح نہ کرنے کے خلاف احتجاج میں افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان پارٹیوں نے مشترکہ بیان جاری کرکے اس کی اطلاع دی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جمہوریت کی روح کو پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ ایسے میں ہمیں اس عمارت کی کوئی قیمت نظر نہیں آتی۔ ہم غاصب وزیر اعظم اور ان کی حکومت کے خلاف لڑتے رہیں گے۔اپوزیشن نے کہا کہ ہم اس اہم موقع پر اپنے اختلافات دور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن جس طرح سے صدر دروپدی مرمو کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے وزیر اعظم کے ساتھ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کا فیصلہ لیا گیا، وہ نہ صرف اعلیٰ عہدے کی توہین ہے بلکہ جمہوریت پر سیدھا حملہ ہے۔

 

Exit mobile version