وزیر اعظم مودی کاٹرین حادثہ کی جگہ کا دورہ۔ قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا۔
وزیر اعظم کا بالاسور دورہ: اڈیشہ کے بالاسور ضلع میں جمعہ کی شام پیش آئے بھیانک ٹرین حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 288 ہو گئی ہے۔ ملک کے بدترین ریل حادثات میں سے ایک اس حادثے میں 1000سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں ۔جن کا مختلف اسپتالوں میں علاج چل رہا ہے۔ وزارت ریلوے کی طرف سے جاری تازہ اعداد و شمار کے مطابق زخمیوں میں سے 56 کو شدید چوٹیں آئی ہیں جبکہ 747 مسافروں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ہفتہ کی سہ پہر ہندوستانی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر میں بالاسور پہنچے۔ وزیر اعظم مودی نے مرکزی وزرا اشونی وشنو اور دھرمیندر پردھان کے ساتھ ٹرین حادثے کی جگہ کا جائزہ لیا اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کا خاص خیال رکھا جانا چاہئے کہ سوگوار خاندانوں کو تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے اور متاثرین کو ضروری امداد ملتی رہے۔
حادثیہ کی وجہ تحقیقات کے بعد معلوم ہوگی: ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے اوڈیشہ کے بالاسور میں دل دہلا دینے والے ٹرین حادثے کی جگہ کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ اوڈیشہ میں بالاسور ٹرین حادثے کی تحقیقات کے لیے پہلے ہی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ کمشنر آف ریلوے سیفٹی کو بلایا گیا ہے اور وہ بھی حادثے کی اصل وجہ جاننے کی کوشش کریں گے۔ اشونی وشنو نے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ توجہ راحت رسانی اور بچاؤ کے کاموں پر توجہ مرکوز ہے۔ہم مرنے والوں کی روح اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعا کرتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کسی کوتاہی کے ثبوت ملے ہیں تو انہوں نے کہا کہ ہم ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے یہ تو تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی پتہ چلے گا۔
تمام جماعتیں دست تعاون بڑھائیں: کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مختلف سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آگے آئیں اور متاثرین کی مدد کریں۔ کھرگے نے کہا کہ میں تمام فریقوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ آگے آئیں اور ٹرین حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور زخمیوں کی مدد کریں۔بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں میں ہونے والے سب سے مہلک ٹرین حادثات میں سے بالاسور ٹرین حادثہ ایک ہے۔