بی جے پی کی پارلیمانی اجلاس کی میٹنگ میں وزیراعظم کا اپوزیشن پر حملہ

۲۰۲۴ پارلیمانی انتخاب:  جوں جوں ۲۰۲۴ کا پارلیمانی انتخاب قریب آتا جارہا ہے۔ اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے درمیان ایک دوسرے کو لے کر بیان بازی بڑھتی جارہی ہے۔  جیساکہ کہ معلوم ہے کہ ملک کی چھوٹی بڑی ۲۶ اپوزیشن جماعتوں نے اگآئندہ  سال ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک مشترکہ اتحاد  بنایا ہے اور۱۸ جولائی کو بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کی اجلاس  میں اس متحدہ پلیٹ فارم کو ’’انڈیا‘‘ کا نام دیا گیا اور اپوزیشن نے کہا کہ ’’ انڈیا ‘‘کا مطلب انڈین نیشنل ڈویلپمنٹ انکلوسیو الائنس ہے۔

جوں جوں ۲۰۲۴ کا پارلیمانی انتخاب قریب آتا جارہا ہے۔ اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے درمیان ایک دوسرے کو لے کر بیان بازی بڑھتی جارہی ہے۔  25 جولائی کو بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسٹ کمپنی اور مجاہدین دونوں کے پاس’’ انڈیا‘‘ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا یہ اتحاد سب سے بے سمت اتحاد ہے۔ ایسٹ انڈیا کمپنی اور انڈین مجاہدین جیسے ناموں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف ملک کا نام لے کر لوگوں کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے منگل (25 جولائی) کو وزیر اعظم نریندر مودی کے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ‘انڈیا’ کے بارے میں بیان پر کہا کہ پی ایم مودی کو انڈیا کا نام پسند ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اپوزیشن اتحاد کے بارے میں جتنی غلط باتیں کرے گی،اتنا ہی زیادہ نام کے لیے ان کی پسند ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہا:  "ہمارے وزیر اعظم کا شکریہ۔ مجھے لگتا ہے کہ انہیں ‘انڈیا’ نام پسند ہے۔ عام لوگوں کی طرح انہوں نے بھی اسے قبول کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے  یہ باتیں  گورنر سی وی آنند بوس کے ساتھ ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہیں۔

 

Exit mobile version