اگر حکومت جلوس مظاہروں کو کنٹرول نہیں کرسکتی تو اجازت کیوں دیتی ہے:مایاوتی۔ ملک میں نفرت کی آگ کو ہوا دے رہی ہے بی جے پی: اکھلیش یادو
ہریانہ کے نوح میں پیر کو نکالی گئی شوبھایاترا کے دوران شروع ہوئے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔ حالانکہ نوح اور اس کے گردونواح میں حالات اب آہستہ آہستہ قابو میں ہیں۔
ہریانہ تشدد پر سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت پورے ملک میں نفرت کی آگ کو پھیلا رہی ہے۔ اکھلیش یادو نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ بی جے پی اپنے سیاسی ایجنڈے کے لئے سماجی ہم آہنگی کو بگاڑ رہی ہے۔ نفرت کی آگ پھیلانا اور سماج کو تقسیم کرنا ہے بی جے پی کا ماڈل ہے۔ بی جے پی امن و ترقی کی دشمن ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی پور سے لے کر ہریانہ تک بی جےپی کی حکمرانی والے صوبے جل رہے ہیں۔ بریلی میں فساد کرانے کی سازش ہوئی۔بی جے پی حکومت فسادیوں کو شہ دیتی ہے اور نظم ونسق بنانے والے افسران کو سزا دیتی ہے۔ ایس پی صدر نے ہریانہ باشندوں سے امن و ہم آہنگی بنائے رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کسی بھی سیاسی سازش اور افواہوں سے محتاط رہتے ہوئے اپنا بھائی چارہ قائم رکھیں
وہیں بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت یاترا، جلوس و مظاہروں کو کنٹرول نہیں کرسکتی ہے تو پھر اس کے انعقاد کی اجازت کیوں دیتی ہے۔مایاوتی نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ ہریانہ میں فرقہ وارانہ فساد کا پھوٹ پڑنا اور اس کا گروگرام و دیگر علاقوں میں بلا روک ٹوک پھیل جانا یہ ثابت ہوتا ہے کہ منی پور کی طرح ہریانہ میں بھی نظم ونسق بری طرح سے ختم ہوچکا ہے اور حکومت کا خفیہ محکمہ بھی غیر فعال ہے۔