بغض و حسد اور گھمنڈ !!
کہاوت تو مشہور یہی ہے کہ نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے ، حرکت قلب بند ہوجائے ، روح قفس عنصری سے پرواز کرجائے ، ملک عدم کو راہی ہو جائے ، شہر خموشاں میں آرام کرنے کا موقع آجائے ، قیمتی پوشاک جسم سے اتر جائے ، محلات اور مکانات چھوٹ جائے ، مخمل کے بستر پر سونے والا کفن میں لپٹا ہوا مٹی میں سوجائے
بغض و حسد اور گھمنڈ !! Read More »