علم و حکمت کے میدان میں آگے بڑھ کر اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کیجئے:حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی

اللہ اور اس کے رسول کی محبت ایمان والے کے لیے سب سے زیادہ ضروری چیز ہے ۔ ہمیں ہر کام اللہ کی رضا کے لیے اس کے حکموں کے مطابق ، اس کے پیغمبر کے بتائے ہوئے طریقہ پر اور اس کی بھیجی ہوئی کتاب کی رہنمائی میں کرنا چاہئے۔اللہ تعالیٰ نے یہ کتاب ہمیں اس لیے عطا کی تاکہ ہم اپنے ایمان کی حفاظت اس کتاب کے ذریعہ کر سکیں اور اس کی رہنمائی میں اپنی زندگی کے تمام مراحل گزار سکیں اور پوری دنیا کو خیر کی دعوت دے سکیں اور ان کے سامنے اسلام کی اچھائی اور اس کی خوبصورتی کو پیش کر سکیں۔

علم و حکمت کے میدان میں آگے بڑھ کر اپنی عظمت رفتہ کو دوبارہ حاصل کیجئے:حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی Read More »

جھارکھنڈ میں فرقہ پرستوں کی شکست،اور کلپنا سورین!

جھارکھنڈ کےاسمبلی انتخابات کے بعدنتائج کا اعلان ہوتےہی امن وجمہوریت پسند طبقے میں ایک طرح کی امید جاگی ہے، ورنہ تومہاراشڑا سمیت پورے ملک کی سیاسی صورت حال بدسےبدتر ہوتی جارہی تھی، جھارکھنڈ کی اکثریت گرچہ غیر تعلیم یافتہ ہے مگر سیاسی شعورکے معاملےمیں مہاراشٹرا جیسی صنعتی اورذہین ریاست کوبھی مات دے دی ہے!

جھارکھنڈ میں فرقہ پرستوں کی شکست،اور کلپنا سورین! Read More »

اعلیٰ اخلاقی اقدار اپنائیے!

بے راہ روی، جھوٹ، غیبت، چغل خوری، طعن وتشنیع، بد کلامی، تہمت وبہتان تراشی نے سماج کو ایک ایسے راستے پر ڈال دیا ہے، جس کا نتیجہ دنیا میں بربادی، تباہی اور شرمندگی نیز آخرت میں ان گناہوں کی پاداش میں بغیر توبہ کے مرگیا تو جہنم ہے، المیہ یہ ہے کہ ان بُری عادتوں اور خصلتوں کو گناہ سمجھا بھی نہیں جا رہا ہے، جس کی وجہ سے ان گناہوں سے واپسی کا خیال نہیں آتا، گناہوں پر مداومت اور اصرار بڑھتا جا رہا ہے۔ کہنا چاہیے کہ ذہن ودماغ سے احساس زیاں بھی رخصت ہو گیا ہے۔

اعلیٰ اخلاقی اقدار اپنائیے! Read More »

اب کہاں ڈھونڈھنے جاؤ گے ہمارے قاتل

بھارت کے اس تکثیری سماج کو کبھی دنیا کے لیئے ایک نمونے کے طور پر پیش کیا جاتا تھا یہاں کی جمہوریت قانون اور دستور کی دنیا مثالیں پیش کرتی تھی لیکن اب وہ ملک کے کسی بھی حصہ میں نظر نہیں آرہی ہے اگر کسی کو نظر آبھی رہی ہے تو صرف اوراق کے دامن پر جو قوانین جو باتیں پڑھنے لکھنے تک اچھی لگتی ہیں اتنی ہی خوب صورت عملی میدان میں بھی نظر آنی چاہیئے ورنہ خواب تو سجانے سے دور ہوجائیں گے بلکہ جو پایا وہ بھی کھوتے رہیں گے اس وطن عزیز کو ہمارے آبا و اجداد نے جس خون جگر سے سینچا ہے وہ کوئی معمولی قربانیاں نہیں تھی لیکن آج کے اس نئے بھارت میں ان قربانیوں کا صلہ ظلم، عدم رواداری،مذہبی تفریق کی شکل میں ملک کے گوشے گوشے میں دستیاب ہے

اب کہاں ڈھونڈھنے جاؤ گے ہمارے قاتل Read More »

اوپر تک سکرول کریں۔