سماجی مساوات کی ہندو تحریک
سماجی مساوات کی ہندو تحریک

اس وقت وطنِ عزیز کا ایک معروف شرک آئی کون جارحانہ دھارمک یاترا پر ہے، اس یاترا کے دو مرکزی ہدف نمایاں کیے گئے ہیں، مبینہ ہندو راشٹر کی مانگ کے ساتھ ذات پات کا خاتمہ دوسرا علانیہ مدعا ہے، معلوم ہے کہ ہندو سماج کی تشکیل اونچ نیچ پر قائم اور منحصر ہے، اس کے بغیر ہندو معاشرے کے روایتی خدوخال متصور نہیں، تو یہ تحریک بھی مساوات کے پس پردہ مسلم دشمنی کی دعوت ہے؛ لیکن بہ ہر حال وہ اسلام دشمنی میں اپنے اساسی تصور، مذہبی کتابوں کی واضح ہدایت، صدیوں پرانی روایت، علاقائی شناخت، قومی وراثت اور دھارمک سنسکرتی یعنی اونچ نیچ پر نظر ثانی کے لیے متحد ہو رہے ہیں۔

شبینہ جلسوں کا رواج اور اس کی حقیقت
شبینہ جلسوں کا رواج اور اس کی حقیقت

شبینہ جلسے، یعنی رات بھر جاری رہنے والے اجتماعات، ہندوستان اور نیپال کے چند علاقوں میں مدارس کے چندے کے لئے منعقد کیے جاتے ہیں۔ ان جلسوں کا بنیادی مقصد بظاہر دینی شعور پیدا کرنا اور مدارس کے لئے مالی امداد جمع کرنا ہوتا ہے۔ یہ ایک عام روایت بن چکی ہے، جہاں دینی تقاریر اور نعت خوانی کے ذریعے عوام کو متأثر کیا جاتا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ چندہ دیں۔

مہاراشٹر الیکشن کے نتائج
مہاراشٹر الیکشن کے نتائج

مہاراشٹرا الیکشن کے نتائج پر وہاں کے ذمہ دار تجزیہ نگار اور صحافی حضرات بے لاگ لکھیں گے اور سہی صورت حال سے واقف کرائیں گے۔ اس شکست فاش کے مختلف اسباب ہیں، اور صرف کسی ایک سبب کو اس شکست کی اصل وجہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔

تازہ ترین پوسٹ

تجزیہ و تنقید

آئیے! بدل کر دیکھتے ہیں

آیئے! بدل کر دیکھتے ہیں ڈاکٹر سلیم انصاری جھاپا، نیپال _____________________ کامیابی اور سکون صرف خواب دیکھنے یا خواہش کرنے...
Read More
خبریں

اسلام پور اردو اکاڈمی کا شاندار ادبی و ثقافتی و تقسیم انعامات پروگرام اور وائس چیئرمین کے اہم اعلانات

اسلام پور اردو اکاڈمی کا شاندار ادبی و ثقافتی و تقسیم انعامات پروگرام اور وائس چیئرمین کے اہم اعلانات رپورٹ:...
Read More
تجزیہ و تنقید

کیا سنبھل کے واقعے سے ملت سنبھلے گی ؟

جب بھی قوم مصیبت میں ہو، اس کے رہنماؤں اور بزرگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ موقع پر پہنچیں،...
Read More
تجزیہ و تنقید

سماجی مساوات کی ہندو تحریک

اس وقت وطنِ عزیز کا ایک معروف شرک آئی کون جارحانہ دھارمک یاترا پر ہے، اس یاترا کے دو مرکزی...
Read More
شخصیات

احمدپٹیل : کچھ یادیں کچھ باتیں

کانگریس کے سینئر لیڈر احمدپٹیل نے گزشتہ25 نومبر 2020 کو جب کوروناجیسی موذی وباکی زد میں آکر  جان ہاری تو...
Read More

قاری احمداللہ بھاگل پوری حقیقی معنوں میں خادم قرآن تھے: مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی

پٹنہ 10 فروری (عبدالرحیم برہولیاوی)


قاری احمداللہ صاحب نے اپنی پوری زندگی خدمت قرآن میں لگادی وہ "خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ یعنی” تم میں اچھا وہ ہے جوقرآن پڑھے اور پرھایے کے صحیح مصداق تھے۔ اس تعلق سے دیکھا جائے تو وہ حقیقتاً خادم قرآن تھے، انہوں نے کئی نسلوں کو قرآن تجوید کی رعایت کے ساتھ پڑھنا سکھایا۔ ان خیالات کااظہار معروف عالم دین مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی ناظم وفاق المدارس الاسلامیہ ،اردو میڈیا فورم اور کاروان ادب کے صدر نے کیا۔ وہ حضرت کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کر رہے تھے۔
مفتی صاحب نے فرمایاکہ حضرت کے وصال سے تجوید وقراءت کے میدان میں جو خلا پیدا ہواہے اس کی تلافی کی ہم سب کو دعا کرنی چاہیے؛ گو یہ بہت آسان نہیں ہے، لیکن اللّٰہ ہر چیز پر قادر ہے۔حضرت مفتی صاحب نے مزید کہا کہ وہ اصلا بھاگلپور کے رہنے والے تھے لیکن انہوں نے جامعہ اسلامیہ تعلیم الدین ڈابھیل کو اپنا میدان عمل بنایا۔ حضرت سے میری کئی یادگار ملاقاتیں تھی، آپ مجھ سے بہت محبت فرماتے تھے اور میری تحریروں کے بھے مداح تھے۔
قرآن کی نسبت پر کام کرنے والوں کی حضرت بہت قدر کیا کرتے تھے ان سے محبت وشفت فرماتے اور مفید مشورے بھی دیتے تھے حضرت مولانا نے اپنی پوری زندگی کو خدمت قران کے لیے وقف کر دیا تھا۔اس طرح ان کافیض عموماََ پورے ہندوستان خصوصاََ گجرات میں پھیلا ۔
مفتی صاحب نے حضرت کے لیے دعاءے مغفرت اور پس ماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا فرمائی۔ اور فرمایا کہ ابھی غم تازہ ہے کچھ کہ سنائیں گےجو طبیعت سنبھل گئی-

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: