امارت شرعیہ کے وفد نے قاضی اعجاز قاسمی کی قیادت میں پولیس بربریت کے شکار مولانا فیروزسےملاقات کی

امارت شرعیہ کے وفد نے قاضی اعجاز قاسمی کی قیادت میں پولیس بربریت کے شکار مولانا فیروز سےملاقات کی

2/فروری 2024

ضلع مدھوبنی کےجناب مولانا فیروزصاحب امام مسجد کی پولیس کے ذریعہ بے رحمانہ طور پرزدوکوب کئے جانے اوران کے ساتھ ظالمانہ سلوک کی اطلاع جیسے ہی قاضی شریعت دملہ جناب مولانا مفتی اعجاز قاسمی صاحب کی معرفت امارت شرعیہ کو موصول ہوئی اور یہ خبر امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی مدظلہ تک پہونچی تو آپ نےاس غمناک واقعہ پر غیر معمولی برہمی اور رنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ قائم مقام ناظم جناب مولانا مفتی محمد سہراب ندوی صاحب کو بلا تاخیر واقعہ کی تحقیق کرنے اور تحقیق کی روشنی میں بروقت مناسب اقدامات کرنے کی ہدایت کی،مفتی صاحب نے فوراً ہی امارت شرعیہ کے شعبۂ تحفظ و خدمت کی ٹیم سابق آئی جی جناب عبدالرحمٰن صاحب ،سابق اے ڈی ایم جناب عبدالوہاب صاحب ،امارت شرعیہ کے وکیل جناب ہارون رشید صاحب کو رابطہ میں لیا،مولانا فیروزصاحب کے رشتہ داروں سے بات چیت کی ،ضلع کے افسران خاص طور پر ایس پی صاحب سے اس سلسلہ میں گفتگو ہوئی اور کئی دوسرے ذرائع سے صورت حال کا جائزہ لیا گیااور طے پایا کہ امارت شرعیہ کا ایک وفد مولانا فیروزصاحب کے پاس پہونچ کر ان سے ملاقات کرے ،ان کی عیادت کرے اور انہیں اس معاملہ میں امارت شرعیہ کی طرف سے جس طرح کی مدد کی ضرورت ہو بہم پہونچائی جائے اور قانونی چارہ جوئی میں بھی ان کی مکمل مدد کی جائے ،چنانچہ آج مورخہ 2/فروری کو قاضی شریعت دملہ جناب مولانا مفتی اعجاز صاحب قاسمی کی قیادت میں متعدد معزز شخصیات اور تنظیم امارت شرعیہ مدھوبنی کے ذمہ داران پر مشتمل ایک وفد نے مولانا فیروز صاحب کے آبائی گاؤں کٹیا پہونچ کر ان سے ملاقات کی ،وفد سے ملاقات کرتے ہوئے وہ بے اختیار رو پڑے، انھوں نے پولیس کی بربریت، سفاکیت،بے رحمی اور تعصب پسندی کی بڑی دردناک داستان وفد کو سنائی ،وفد نے ان کی ڈھارس بندھائی اور حوصلہ سے کام لینے کی بات کہی اور ان کی خدمت میں امارت شرعیہ کی جانب سے کچھ تحفے اور نقد مالی رقم بھی پیش کی ،امارت شرعیہ کے وفد سے مولانا فیروز کو بڑا حو صلہ ملا، وفد نے مولانا فیروز کو یہ یقین دلایا کہ مظلومیت کی اس گھڑی میں امارت شرعیہ ان کے ساتھ مضبوط طور پر کھڑی ہے اور انہیں انصاف دلانے میں جہاں جہاں ضرورت ہوگی امارت شرعیہ کی مدد ان کے شامل حال ہوگی ،واضح رہے کہ اس واقعہ کی اطلاع کے بعد ایک طرف امارت شرعیہ کی مرکزی ٹیم متحرک رہی تودوسری طرف قاضی شریعت امارت شرعیہ دملہ نے مقامی طور پر مضبوطی کے ساتھ اس مسئلہ کو عوامی اور سیاسی سطح پر اٹھایا،مختلف پارٹیوں کے ذمہ داران سے رابطہ کیا،سوشل سائٹ کے ذریعہ آواز دور تک پہونچائی اور ماہرین قانون کے مشورہ کے ساتھ بینی پٹی تھانہ کے داروغہ اور ڈی ایس پی کے خلاف کورٹ میں کیس فائل کرنےپر مولانا کے رشتہ داروںکو آمادہ کیا،اس کوشش کے نتیجہ میں کیس فائل ہوئی،تعطیل کی وجہ سے آج مقدمہ نمبر نہیں مل سکا ،کل سے مقدمہ نمبر کے حصول کے ساتھ مزید ضروری کاروائی کو آگے بڑھایا جائے گااور مظلوم کو انصاف دلانے اور ظالم کو سبق سیکھانے کی کاروائی قوت کے ساتھ آگے بڑھائی جائے گی، وفد میںجناب قاضی اعجاز صاحب کے ساتھ مولانا رضوان احمد صاحب غیبی پور، مولانا فہیم الدین سکریٹری امارت شرعیہ ہرلاکھی، ڈاکٹر عمر فاروق قاسمی، حافظ تبارک صاحب گڑھیہ، مولانا مصطفی صاحب سکریٹری مدرسہ حسینہ کٹیا، مولانا یعقوب کٹیا، مولانا شاہد صاحب سکریٹری امارت شرعیہ، بینی پٹی بلاک وغیرہ شامل تھے ۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: