مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کی صد سالہ تقریب، ویشالی سے بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع
مدارس اسلامیہ کے مسائل حل کرنے کی اپیل، 1646 مدارس کے اساتذہ کی تنخواہوں کا مطالبہ
پٹنہ (نمائندۂ خصوصی) :
21 اگست کو پٹنہ کے باپو سبھا گار میں بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے زیر اہتمام صد سالہ تقریب کا شاندار انعقاد ہونے جا رہا ہے۔ اس موقع پر ویشالی ضلع سے سینکڑوں افراد مدرسہ اشرف العلوم کے پرنسپل ابو بکر صدیقی کی قیادت میں شریک ہوں گے۔
اطلاعات کے مطابق تقریب میں مدارس کے اساتذہ، ذمہ داران، سماجی و عوامی رہنما اور بڑی تعداد میں عوام شریک ہوں گے۔ پروگرام کی صدارت بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین جناب سلیم پرویز کریں گے۔
تقریب میں رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور، غلام غوث، وزیر تعلیم سنیل کمار، سنی وقف بورڈ کے چیئرمین محمد ارشاد اللہ، شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین افضل عباس، مولانا غلام رسول بلیاوی، مدرسہ بورڈ کے سکریٹری عبدالسلام انصاری، ڈاکٹر احمد اشفاق کریم اور عبدالقیوم انصاری سمیت دیگر اہم رہنما بھی شرکت کریں گے۔
مدارس سے وابستہ اساتذہ اور ذمہ داران اس تقریب کو ایک اہم موقع کے طور پر دیکھ رہے ہیں تاکہ بہار کے وزیراعلیٰ جناب نتیش کمار کی توجہ اقلیتی سماج کے مسائل، بالخصوص مدارس اسلامیہ کے مسائل کی جانب مبذول کرائی جا سکے۔ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ انتخاب سے قبل اقلیتی سماج کے جملہ مسائل حل کیے جائیں اور خاص طور پر 2459 زمرے کے تحت آنے والے 1646 مدارس، جنہیں اب تک کابینہ کی منظوری نہیں ملی ہے، انہیں فوری منظوری دے کر ان کے اساتذہ کو تنخواہیں فراہم کی جائیں۔
اساتذہ و عوامی نمائندگان کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعلیٰ واقعی اقلیت نواز ہیں تو انہیں مدارس اسلامیہ کے تمام مسائل کے حل کے لیے فوری قدم اٹھانا ہوگا۔ شریک رہنماؤں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ وزیراعلیٰ کو اس جانب توجہ دلائیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ اس تاریخی تقریب میں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار بھی شرکت کریں گے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ اقلیتوں کی بھرپور موجودگی کو دیکھتے ہوئے بہتر اقدامات کا اعلان کریں گے، جس سے نہ صرف مدارس کے مسائل حل ہوں گے بلکہ بہار کی سیاست میں بھی نئی ہلچل پیدا ہوگی۔ سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ اس کا اثر آنے والے اسمبلی انتخابات پر بھی نمایاں طور پر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔