الجامعۃ الغوثیہ للبنات میں عرس اعلیٰ حضرت منایا گیا
رام گڑھ 20/اگست 2025 بروز بدھ کو الجامعۃ الغوثیہ للبنات ہواگ ضلع ہزاری باغ [جھارکھنڈ] میں عرس اعلیٰ حضرت بڑے ہی تزک و احتشام کے ساتھ منایا گیا. پہلے قرآن خوانی ہوئی. اس کے بعد تلات قرآن مجید سے محفل کا آغاز ہوا. طالبات اور معلمات نے نعت و منقب کے اشعار پیش کیے.
بعدہ عالمہ فاضلہ مفتیہ کنیز فاطمہ رضوی شمسی پرنسپل جامعہ ہذا نے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان محقق بریلوی علیہ الرحمہ کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی اور کہا کہ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کی پوری زندگی عشق رسول میں گزری ہے. انھوں نے ایمان کے لٹیروں سے بھولے بھالے مسلمانوں کی ایمان کی حفاظت فرمائی ہے. انھوں نے بڑی بڑی کتابیں تحریر فرمائی. فتاویٰ رضویہ جیسی عظیم انسائیکلوپیڈیا ہمیں دیا ہے. نعتیہ شاعری میں ان کی شہرت یافتہ کتاب حدائق بخشش کا مطالعہ کریں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ انھوں نے عشق رسول میں ڈوب کر کتنی بہترین انداز میں آقائے دو جہاں صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی بارگاہ خراج عقیدت پیش کیا ہے.
انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ اعلیٰ حضرت، آل رسول سے بے حد محبت کیا کرتے تھے اور سیدوں کی خوب خاطر داری فرمایا کرتے تھے. اعلیٰ حضرت کے اشعار بھی آپ بطور تمثیل دیکھ سکتے ہیں:
تیری نسل پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا
تو ہے عین نور تیرا سب گھرانا نور کا
مزید کہا کہ سرکار اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان محقق بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان طلبہ سے بھی پیار کیا کرتے تھے اور ان سے بھی عزت و تکریم کے ساتھ پیش آتے، ان کی دعوت کیا کرتے، کپڑاے سلوا دیتے، ان کی پسند کے مطابق کھانا کھلاتے.
مزید کہا کہ سب سے بڑی جو دولت حضور اعلیٰ حضرت کو ملی تھی وہ تھی عشق رسول کی دولت، انھوں نے عشق رسول میں ڈوب کر نعتیں لکھی. ترجمہء کنزالایمان اور فتاویٰ رضویہ جیسی عظیم نعمتیں انھوں نے ہمیں عطا فرمائی ہیں. انھوں نے طالبات سے کہا کہ اعلیٰ حضرت کی کتابیں زیادہ پڑھیں ایمان و عقیدے میں پختگی آئے گی اور ان کی تعلیمات پر ہمیں زیادہ سے زیادہ عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے.
ایمان کے لٹیرے ڈگر ڈگر، نگر نگر گھوم رہے ہیں. ان ایمان کے لٹیروں سے خود بھی آپ کو بچنا ہے اور اپنے ارد گرد کے لوگوں کی ایمان کی بھی حفاظت آپ کو کرنی ہے.
سونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے
سونے والو جاگتے رہیو چوروں کی رکھوالی ہے
طالبات سے کہا کہ آپ سب محنت سے علم دین حاصل کریں اور اعلیٰ حضرت کو اپنے لیے نمونہء عمل بنائیں. انھوں نے نمازوں کا خوب اہتمام فرمایا ہے ہمیں بھی ان کے نقش قدم پر چلنے کی ضرورت ہے. جب آپ اپنے اسلاف کی زندگی کو اپنے لیے نمونہء عمل بنائیں گے تو دنیا و آخرت دونوں جگہوں میں آپ کامیاب ہوتی ہوئی نظر آئیں گی. ان شا اللہ
آخر میں صلوٰۃ و سلام کے بعد مفتیہ کنیز فاطمہ رضوی کی دعا پر محفل کا اختتام ہوا.