شکر گزاری کا فلسفہ

آج کل ہم دیکھتے ہیں کہ لوگ معمولی پریشانیوں یا مسائل پر فوراً ناشکری کرنے لگتے ہیں اور اللہ کی عطا کردہ بڑی نعمتوں کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔ مثلاً کسی کو ذرا سا مالی نقصان ہو جائے تو وہ اللہ کے رزق کو بھول کر شکایت کرنے لگتا ہے، حالانکہ اس کے پاس صحت، گھر اور خاندان جیسی بےشمار نعمتیں موجود ہیں۔ اسی طرح، اگر موسم کسی کے حق میں نہ ہو، جیسے گرمی یا سردی کی شدت، تو لوگ فوراً شکایت کرنے لگتے ہیں، یہ بھول کر کہ اللہ نے ہمیں لباس، رہائش، اور زندگی کی دیگر سہولتوں سے نوازا ہے۔

شکر گزاری کا فلسفہ Read More »

داعی کے اوصاف سیرت انبیاء کی روشنی میں

اسلام کی دعوتی تعلیمات انبیاء کرام علیہم السلام کی مبارک سیرت پر مبنی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انبیاء کو انسانوں کی رہنمائی اور ہدایت کے لیے منتخب کیا اور ان کی زندگیوں کو دعوت کے اعلیٰ اصولوں کا نمونہ بنایا۔ انبیاء کی دعوت کا مقصد لوگوں کو اللہ کی طرف بلانا، ان کی اصلاح کرنا اور انہیں دنیا و آخرت کی کامیابی کا راستہ دکھانا تھا۔ انبیاء کی سیرت ہمیں داعی کے اوصاف اور اس کے طرزِ عمل کی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ دعوت کے میدان میں انبیاء کا پیغام ہمیشہ توحید پر مبنی رہا۔ انہوں نے اپنی قوموں کو یہی پیغام دیا: *یٰقَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَكُمْ مِّنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُ* (سورۃ الاعراف: 59) یعنی اللہ کی بندگی کریں اور اس کے سوا کسی کو معبود نہ بنائیں۔ یہ دعوتی اصول ہر داعی کے لیے مشعلِ راہ ہے کہ وہ لوگوں کو اللہ کی بندگی کی طرف بلائے اور ان کے دلوں کو توحید کے نور سے روشن کرے۔

داعی کے اوصاف سیرت انبیاء کی روشنی میں Read More »

اسلام میں امانت داری کا مقام اور مرتبہ

مذہبِ اسلام نے قدم قدم پر اپنے پیروکاروں کی ہر اُن شعبہائے حیات میں رہنمائی کی ہے جن میں ان کی دینی و دنیوی فلاح و بہبودی مضمر ہوتی ہے،دین کا کوئی بھی شعبہ اسلام نے ان کے لئے تشنہ نہیں چھوڑا، حتی کہ بول و براز جیسی گندی اور ناپاک چیزوں کو انجام دینے کے مذہبی طریقے سے بھی ان کو آگاہ کیا،دین کے انہی شعبوں میں سے ایک اہم شعبہ ”امانت داری“ کا بھی ہے۔

اسلام میں امانت داری کا مقام اور مرتبہ Read More »

تیرے ضمیر پہ جب تک نہ ہو نزول کتاب !

ڈاکٹر علامہ اقبال مرحوم نے ایک جگہ لکھا ہے، اور متعدد مواقع پر اپنے محبین اور متعلقین کے سامنے فرمایا بھی تھا کہ جب میں سیالکوٹ میں پڑھتا تھا، تو صبح اٹھ کر روزانہ قرآن پاک کی تلاوت کرتا تھا

تیرے ضمیر پہ جب تک نہ ہو نزول کتاب ! Read More »

اوپر تک سکرول کریں۔