مولانا محمد اسلام قاسمی: کچھ یادیں اور باتیں​

مولانا 1982 تک متحدہ دارالعلوم دیوبند میں نمایاں خدمات انجام دے رہے تھے اور معروف ادیب مولانا بدر الحسن قاسمی (کویت) صاحب کے ساتھ دارالعلوم سے شائع ہونے والے عربی زبان کے مشہور مجلہ” الداعی ” کی ادارت وترتیب میں مصروف عمل تھے،1982 میں مخصوص طبقہ کی فساد انگیزیوں اور حضرت حکیم الاسلام رح پر ناروا ستم کے بعد جن لوگوں نے بددل ہوکر علیحدگی اختیار کرلی ان میں مذکورہ دونوں حضرات بھی تھے،مولانا اسلام صاحب نے اس کے بعد دارالعلوم وقف سے وابستگی اختیار کرلی،حجۃ الاسلام اکیڈمی کے قیام کے بعد مجھے دارالعلوم وقف سے شائع ہونے والے عربی واردو مجلات اور لٹریچر سے دلچسپی ہوئی تو مولانا کی کاوشیں بھی کثرت سے سامنے آنے لگیں اور علم ہوا کہ مولانا عربی کے ساتھ ساتھ اردو کے بھی دلنواز صاحب قلم ہیں اور آپ کا اسلوب بہت البیلا اور سلیس ہے۔

مولانا محمد اسلام قاسمی: کچھ یادیں اور باتیں​ Read More »

آه ! پروفیسر ولی اختر مرحوم

کتنی جلدی تجھے ترے ساتھیوں نے بھلادیا، تین ہی سال گذرے ہیں، آپ کے بڑے بھائی شیخ علی اختر مکی کے علاوہ کسی نے بھی کوئی تعزیتی کلمات نہیں پیش کیے ، یہی زندگی اور دوستی کی حقیقت ہے، جب تک سانسیں چل رہی ہیں، مزاج پرسی کا سلسلہ رہتا ہے، زندگی کی ڈور ٹوٹتے ہی اپنے بھی بھلا دیتے ہیں۔ آہ پروفیسر ولی اختر مرحوم

آه ! پروفیسر ولی اختر مرحوم Read More »

اوپر تک سکرول کریں۔