Site icon

ماہِ محرم الحرام کی بدعات و خرافات

از: عائشہ سراج مفلحاتی

__________________

محرم الحرام اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے، جو اشھر حرم، یعنی حرمت والے چار مہینوں میں سے ایک ہے، احادیث میں اس ماہ کی اہمیت وفضیلت مذکور ہے، یومِ عاشوراء کے روزے کی فضیلت بیان‌ کی گئی ہے، جو اسی ماہ کی دسویں تاریخ ہے؛ لیکن افسوس کی بات ہے کہ بہت سارے مسلم معاشرے میں، اس ماہ میں متعدد بدعات و خرافات نے جنم لے رکھا ہے، میں اپنی اس مختصر سی تحریر میں ماہ محرم الحرام سے متعلق مروجہ بدعات اور باطلانہ عقائد میں سے چند کا ذکر کروں گی؛ تاکہ لوگ ان سے باخبر ہوں اور دور رہنے کی کوشش کریں:

یہ بھی پڑھیں:

میں نے بطورِ مثال چند مروجہ بدعات کا ذکر کیا ہے، ورنہ ان کے علاوہ اور بھی دیگر واہیات اعمال ماہ محرم میں مسلمانوں کا ایک طبقہ کارِ خیر اور ثواب سمجھ کر انجام دے رہا ہے؛ حالاں کہ انہیں اس بات پر غور و فکر کرنا چاہیے کہ ہر وہ عمل جو قرآن و حدیث، صحابہ ، اہل خیر نیز خیر القرون سے ثابت نہ ہو، وہ لایعنی اور بے کار ہے، مندرجہ بالا تمام افعال سراسر غلط اور بدعات و خرافات ہیں، یہ وہ افعال ہیں جن سے شریعت اسلامیہ نے واضح طور پر دوری اختیار کرنے اور بچنے کا حکم دیا ہے؛ لیکن ان بدعات کے زنجیر میں عوام اس قدر جکڑ چکی ہے کہ اس سے آزاد ہونا مشکل ہوگیا ہے، ان بدعات سے یہ عیاں ہے کہ آج بھی امت مسلمہ اپنے خاندانی، سماجی اور علاقائی رسم و رواج کے ساتھ جہالت کی عمیق گہرائیوں میں ڈوبی ہوئی ہے، محرم الحرام جیسے بابرکت ماہ کو ایک غم کی وجہ سے نحوست کا مہینہ قرار دینا اور بدعات وخرافات کو کار ثواب سمجھ کر کرنا، کونسی عقلمندی کہلائے گی؟ شہادت کے نام پر غم منانا اور شہیدوں کو مردہ گمان کرنا بہت بڑی جہالت ہے، جب کہ اللّٰہ نے شہیدوں کو زندہ کہا ہے۔
ایسے ماحول میں سخت ضرورت ہے کہ ہم امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دیں اور امت مسلمہ کو ان بدعات وخرافات کے گڑھوں میں گرنے سے بچائیں ۔

Exit mobile version