مختار انصاری اور افضال انصاری مجرم قرار دیے گئے۔
مافیا مختار انصاری کو 10 سال کی اور افضال انصاری کو چار سال کی سزا سنائی گئی اور جرمانہ بھی عائد
غازی پور کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے باندہ جیل میں سابق ایم ایل اے مختار انصاری کو گینگسٹر ایکٹ کے سلسلے میں مجرم قرار دیتے ہوئے 10 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ اس معاملے میں عدالت بی ایس پی ایم پی اور مختار کے بھائی افضال انصاری کو دو بجے سزا سنائے گی۔ 1996 میں چندولی میں مختار انصاری پر کوئلہ تاجر نند کشور رنگٹا اغوا اور قتل کیس اور کرشنا نند رائے قتل کیس کو جوڑ کر ایک گینگ چارٹ بنایا گیا تھا۔
آپ کو بتا دیں کہ یکم اپریل کو ایم پی ایم ایل اے میں بحث مکمل ہونے کے بعد جج درگیش کمار نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ پہلے فیصلہ 15 اپریل کو آنا تھا لیکن جج کے چھٹی پر ہونے کی بجائے 29 اپریل کی نئی تاریخ دی گئی۔ عدالت نے مختار انصاری کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے۔بتاتے چلیں کہ مختار انصاری کے بھائی افضل انصاری کواگر دو سال یا اس سے زیادہ کی سزا ہوئی تو اسمبلی رکنیت چلی جائے گی۔ بتادیں کہ افضال انصاری غازی پور لوک سبھا سیٹ سے بی ایس پی کے ممبر پارلیمنٹ ہیں۔ سزا کے بعد ان کی رکنیت بھی ختم ہوجاے گی۔