گستاخ رسول یتی نرسنگھا نند سرسوتی کے خلاف ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو میمورنڈم
مسلمانوں میں شدید اضطراب، یتی نرسکنگھا نند پر کارروائی کی جائے: جمعیت علماء ارریہ
رپورٹ: محمد اطہر القاسمی
____________________
ڈاسنا مندر غازی آباد اترپردیش کے مہنت یتی نرسنگھا سرسوتی کے ذریعے گذشتہ دنوں ایک بار پھر رحمۃ للعالمین جناب محمد رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلم کی شانِ اقدس میں بدترین گستاخیاں کی گئی ہیں اور انتہائی توہین آمیز اور دل آزار ہفوات بکا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل یہ ویڈیو ناقابل برداشت ہے،چند الفاظ سنتے ہی کانوں کی سماعت جواب دینے لگتی ہے اور قلب و جگر پارہ پارہ ہونے لگتاہے۔
یتی نرسنگھا نند اس سے پہلے بھی آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی شانِ اقدس میں گستاخیاں کرچکا ہے اور اس بار تو اس نے ساری حدیں پار کردی ہے۔
دنیا بھر کے مسلمانوں کے ساتھ یہاں سیمانچل اور ارریہ کے مسلمان اپنے محبوب نبی کی شان میں مذکورہ مہنت کے ذریعے اس طوفان بدتمیزی سے سخت صدمے اور شدید اضطراب کے عالم میں ہیں ، ان میں شدید غم وغصہ پایا جارہاہے اور وہ حیران ہیں کہ آخر سیکولر ملک کی آئینی و دستوری حکومت کے سامنے آئین و قانون کی بالادستی والے ایک جمہوری ملک میں امن و سلامتی سے کھیلنے والے ان نفرتی عناصر کی بدزبانیوں اور دریدہ دہنیوں کو لگام کیوں نہیں دیا جاتا اور ملک کے کروڑں مسلمانوں کو درد و کرب میں مبتلا کرکے، ان کے جذبات سے کھیل کر اور انہیں مضطرب اور مشتعل کرکے یہاں کے امن و امان کو آگ لگانے والوں پر قانونی کارروائیاں کیوں نہیں کی جاتی۔
یہ سلسلہ اب دراز ہوتا جارہاہے اور وفقہ وقفہ سے ایسے بے لگام نفرتی عناصر کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کا گویا ایک فیشن بنالیا گیا ہے اور حکومت انہیں قرار واقعی سزا دےکر ان سلسلوں کو بند نہیں کر رہی ؛یہ طرز عمل کسی بھی لحاظ سے نہ تو قابل قبول ہے اور نہ ہی ملک کے مفاد میں ہے ،اس پر فوری پابندی عائد کی جانی چاہئے تاکہ سب اپنے پیشواؤں کی عزت و احترام کے ساتھ ملک کے آئین و دستور میں دی گئی آزادی کے مطابق اپنے مذہب پر عمل کرتے رہیں ۔
یہ باتیں آج جمعیت علماء ارریہ کے ایک چھ رکنی وفد نے ضلع کلکٹرییٹ ارریہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بندہ نے کہی۔
ہم لوگوں نے گستاخ رسول یتی نرسنگھا نند سرسوتی کے ذریعے پیارے آقا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کے خلاف آج یہاں ضلع مجسٹریٹ کو دو صفحات پر مشتمل ایک میمورنڈم سونپا ہے اور یہاں کے مسلمانوں کے اضطراب و غم وغصہ سے آگاہ کرتے ہوئے ان کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند کی خدمت میں قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ نے میمورنڈم وصول کرتے ہوئے کہا کہ سماج کے ایسے لوگ جو مذہب کی آڑ میں نفرت کو بڑھاوا دیتے ہیں ،وہ ہمارے اور آپ ہی کے بیچ کے ہوتے ہیں ،ان پر کڑی نظر رکھنا اور سماج کو ان سے پاک رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمےداری ہے ،ہم آپ کے مطالبے پر سنجیدگی سے غور کریں گے اور جلد ہی اس درخواست پر کارروائی کی جائے گی۔
اس وفد میں جمعیت علماء ارریہ کے صدر ڈاکٹر محمد عابد حسین ،نائب صدر مولانا شاہد عادل قاسمی ،نائب صدر مولانا مصور عالم ندوی ،نائب صدر مفتی ہمایوں اقبال ندوی ،شہر بلاک سکریٹری مفتی محمد راغب عالم قاسمی، نمائندہ قومی تنظیم جناب حافظ جسیم الدین حسامی اور بندہ محمد اطہر القاسمی موجود تھے۔