عمران خان کی سپریم کورٹ کے حکم پر رہائی
عمران خان کیس: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم پاکستان عمران خان کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے آج جمعرات (11 مئی) کو القادر ٹرسٹ کیس میں ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے پریم کورٹ نے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہیں جمعہ (12 مئی) کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہونے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ عمران خان نے اپنی گرفتاری کے بعد ہونے والے احتجاج پر سپریم کورٹ سے معافی بھی مانگ لی ہے۔ اس نے کہا، "مجھے افسوس ہے، مجھے کچھ معلوم نہیں تھا کیونکہ میں زیر حراست تھا۔عدالتی حکم کے بعد عمران نے عدالت سے کہا کہ ملک کو کوئی نقصان نہ پہنچے اور اپنے حامیوں کو امن برقرار رکھنے کو کہا۔انہوں نے عدالت میں کہا کہ ہم صرف ملک میں الیکشن چاہتے ہیں۔
عمران خان کی سپریم کورٹ کی طرف سے رہائی پر پاکستان مسلم لیگ ن کی سینیئر نائب صدر مریم نواز کاسخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ وہ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھتی ہیں:
چیف جسٹس صاحب کو آج قومی خزانے کے 60 ارب ہڑپ کرنے والے وارداتیے کو مل کر بہت خوشی ہوئی اور اس سے بھی زیادہ خوشی انھیں اس مجرم کو رہا کر کے ہوئی۔ ملک کی اہم ترین اور حساس تنصیبات پر حملوں کے سب سے بڑے ذمہ دار چیف جسٹس ہیں جو ایک فتنہ کی ڈھال بنے ہوئے ہیں اور ملک میں لگی آگ پر تیل چھڑک رہے ہیں۔ آپ چیف جسٹس کا منصب چھوڑ دیں اور اپنی ساس کی طرح تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں۔