سالانہ انعامی پروگرام میں اکابر علما کی موجودگی میں 11 طلبہ نے حفظ قرآن مجید مکمل کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ سراج العلوم انور گنج نندنیاں کے مہتمم نے کہا کہ قرآن اللہ تعالی کی لازوال کتاب ہے۔ اس کی حفاظت، اشاعت اور تبلیغ کے فرائض انجام دینے والوں کو اللہ تعالی ضائع نہیں کرے گا۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
رپورٹ: سیل رواں۔ پورنیہ
ضلع پورنیہ کے بیسہ بلاک میں واقع مدرسہ سراج العلوم انور گنج میں انجمن اصلاح اللسان کے زیر اہتمام یک روزہ انعامی مقابلہ کا پروگرام نہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ منعقد کیا گیا۔ تلاوت قرآن اور حمد و نعت کے بعد تقریری سلسلہ کا دور شروع ہوا جس میں مدرسہ کے طلبہ و طالبات نے مختلف موضوعات اردو، ہندی، انگریزی میں تقاریر پیش کیں نیز رنگا رنگ تعلیمی، ثقافتی اور مکالماتی مظاہرہ پیش کیا۔ واضح رہے کہ مدرسہ کے زیر اہتمام بہبود اسکول کا نظام بھی چلتا ہے جہاں پر بہار شعبہ تعلیم کے مطابق درجہ آٹھ تک کی تعلیم ہوتی ہے۔ اس شعبہ کے بچوں نے بھی ہندی، انگریزی اور اردو تقریری مقابلہ میں حصہ لے کر زبردست تعلیمی کارکردگی دکھائی۔ ان کی علمی ترقی اور حسن کارکردگی کو سامعین کے ذریعے خوب سراہا گیا۔ نوخیز و نونہال بچوں کا پروگرام بھی شاندار رہا۔ جس میں دعائیں اور حدیثیں پیش کی گئ۔
بچوں کی تعلیمی، تقریری اور مکالماتی مظاہرہ کے بعد 11 بچوں نے حفظ قرآن مجید کی تکمیل اکابر علما کی موجودگی میں کیا جس میں نمونہ اسلاف حضرت مولانا غیاث الدین مظاہری کشن گنج، مفتی مطیع الرحمان قاسمی کھپرہ، مولانا شہروز عالم صاحب سفیر دارالعلوم دیوبند، مفتی محمد خورشید صاحب قاسمی جامعہ محمود المدارس کشن گنج، مولانا عارف حسین ندوی دھرمباڑی، مولانا حماد راہی قاسمی، مولانا اشفاق احمد قاسمی سلتا، مولانا مجیب الرحمٰن بارہ ٹولہ اور مولانا صفی اللہ قاسمی وغیرہ موجود تھے۔

تکمیل حفظ قرآن مجید کے روح پرور منظر کے بعد مدرسہ کے مہتمم مفتی محمد توقیر عالم قاسمی نے مختلف فرع میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے لیے انعامات کا اعلان کیا ۔ اس کے بعد تاثراتی کلمات پیش کرنے کے لیے جامعہ محمود المدارس کشن گنج کے استاذ حفظ جناب مولانا خورشید احمد قاسمی کو دعوت دی گئ ۔ آپ نے بچوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مہتمم مدرسہ کے ساتھ ساتھ تمام معاونین کو مبارک باد دیا۔ اس کے بعد مفتی مطیع الرحمان قاسمی مدرسہ رحمانیہ کھپڑہ کے صدر مدرس نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ طلبہ کو مبارک باد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے ایک دو بچے ہیں، مختلف علاقوں سے آئے ہیں۔ لیکن مدرسہ کے مہتمم تمام بچوں کو اپنی اولاد سمجھتے ہیں اور ہر باپ اپنی اولاد کی فکر کرتا ہے۔ اسی فکر کا نتیجہ ہے کہ آج بچوں نے زبردست تعلیمی مظاہرہ پیش کیا اور ہم سب عش عش ہو اٹھے۔ ہماری دعا ہے کہ کامیابی کا یہ سفر یوں ہی جاری رھے۔
نمونہ اسلاف حضرت مولانا غیاث الدین مظاہری کی رقت انگیز دعا پر مجلس اپنے اختتام کو پہونچی۔