اجیت پوار 9 ایم ایل اے کے ساتھ مہاراشٹر کی این ڈی اے حکومت میں شامل
مہاراشٹر میں سیاسی اتھل پتھل:م مہاراشٹر میں ایک بار پھر سیاسی اتھل پتھل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس سے قبل شیوسینا کو توڑ ایکناتھ شندے بھاجپا سے مل کر مہاراشٹرا کے وزیر اعلی بنے تھے۔ اور اب نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ایم ایل اے اجیت پوار، جو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تھے، نے پارٹی کے خلاف بغاوت کی اور اتوار کو ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت میں شامل ہوگئے۔ انہوں نے راج بھون میں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ ان کے ساتھ چھگن بھجبل سمیت این سی پی کے 9 لیڈر بھی شندے کی کابینہ میں شامل ہوئے۔اس سے پہلے اجیت پوار نے پارٹی لیڈروں کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر میٹنگ کی اور پھر گورنر سے ملنے گئے
شرادپورا کی سخت تنقید: این سی پی لیڈر شرد پوار نے کہا کہ این سی پی کس کی ہے، اس کا فیصلہ عوام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی نہیں تھی، یہ پارٹی میں نے بنائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایسی بغاوت پہلے بھی دیکھی ہے، میرے ساتھ پہلے بھی ایسا ہوا ہے، پارٹی بنا کر دوبارہ دکھاؤں گا۔ شرد پوار نے کہا کہ پارٹی کارکنان ان کے ساتھ ہیں۔ سابق مرکزی وزیر شرد پوار نے کہا کہ وہ مہاراشٹر میں گھوم کر رائے عامہ بنائیں گے۔ دوسری طرف اجیت پوار کے حکومت میں شامل ہونے پرانہوں نے کہا کہ ‘یہ گوگلی نہیں ہے، یہ کھلی ڈکیتی ہے۔ یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔’
کانگریس کا حملہ: اس بیچ کانگریس نے کہا کہ مہاراشٹر میں جائز طریقہ سے منتخب حکومت نہیں بلکہ بدعنوانی اور گناہ سے بنی ایسی حکومت ہے، جس نے ای ڈی کا خوف دکھا کر اقتدار پر قبضہ کرنے کا کام کیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے مہاراشٹر کی تازہ ترین سیاسی صورتحال پر ٹویٹ کرکے کہا کہ "بی جے پی کا ‘ڈرٹی ٹرکس ڈیپارٹمنٹ’ مہاراشٹر میں یہ سب کام کر رہی ہے۔ یہ قانونی طور پر منتخب حکومت نہیں ہے بلکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ-ای ڈی کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کرنے والی حکومت ہے۔ مہاراشٹر حکومت بدعنوانی اور گناہ کی پیداوار ہے۔ عوام مہاراشٹر کے غدار، بدعنوان اور سمجھوتہ کرنے والے لیڈروں کو اچھی طرح پہچان چکے ہیں اور اگلے انتخابات میں سب کو سبق سکھایا جائے گا۔