ترجیحات بہت معنی رکھتی ہیں

ترجیحات بہت معنی رکھتی ہیں

مسعود جاوید

آج وزیراعظم نے       گنگا ولاس کروز کو ہری جھنڈی دکھا کر افتتاح کیا ۔ فائیو اسٹار ہوٹل کی طرح تمام سہولیات والایہ تفریحی سمندری جہاز 51 دنوں میں 3200 کیلو میٹر کا فاصلہ طے کرے گا ۔

ترقی یافتہ ممالک میں ایسے سمندری جہاز عام ہیں- لوگ چھٹیاں منانے کے لئے ایسے عالیشان سمندری جہاز کا انتخاب کرتے ہیں- جس میں سویمنگ پول ، انڈور گیم ، اسپا گرم حمام، رقص و موسیقی  (جم) ورزش کے ہال، اور دیگر سہولیات مسافروں کے لئے مہیا ہوتی ہیں ۔

ترقی پذیر ممالک بالخصوص تیسری دنیا کے نسبتاً غریب ممالک کا مسئلہ یہ ہےکہ ان کے حکمران رفاہی ریاست ویلفیئر اسٹیٹ کے مطالبات کو پورا کریں یا ترقی یافتہ ممالک کے قدم سے قدم ملا کر چلیں۔‌بدتر معیشت کا تقاضہ ہے کہ ہر شہری کے لئے روٹی، کپڑا ،مکان ،سڑکیں ،بجلی ،پانی، اسکول و کالج ، یونیورسٹی، ڈسپنسری، نرسنگ ہوم اور ہسپتال ادنی اور متوسط درجہ کے شہریوں کی مالی حالت کو نظر میں رکھتے ہوئے افورٹیبل قیمت پر مہیا کرائے یا ترقی یافتہ ممالک کی طرح عیش و عشرت کے اسباب فراہم کرے ؟ ۔

ہم سب اس کشمکش میں ہیں کہ کیا ضرورت ہے اور کیا عیش و عشرت 

مجھے یاد ہے دہلی میں فلائی اوور کی تعمیر ہوئی، تو بھکاریوں کو بڑی تکلیف ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ فلائی اوور نے ہماری روزی روٹی چھین لی۔  پہلے ہر چوراہے پر گاڑیاں رکتی تھیں اور ہمیں بھیک مل جاتی تھی ۔ اب گاڑیوں کا رکنا کم ہوا تو ہماری آمدنی بھی گھٹ گئی ۔ یہی وہ کشمکش ہے کہ حکومت کرے تو کیا کرے۔ظاہر ہے کہ ہم تعمیر وترقی کے مخالف نہیں ہیں ۔لیکن ان لگژری بسیں ، ٹرینیں ، ہوائی جہاز اور اب لگژری کروز کے اخراجات افورڈ کرنے والے کتنے فیصد ہیں!۔اگر عام شہری نہیں تو 60 فیصد بھی افورڈ کرنے کے لائق ہوں تو ترقی یافتہ یا ترقی پذیر ممالک: فرسٹ ورلڈ یا سکنڈ ورلڈ کی, تھرڈ ورلڈ برابری کریں۔

 لیکن جب اکثریت کی جیب ان عیش و عشرت کی زندگی گزار سکنے کی اجازت نہیں دیتی ہے -تو یہ دس سے بیس فیصد کے مفاد میں ہے۔ باقی 80 فیصد کا مفاد اس میں ہے کہ حکومت مہنگائی اور بے روزگاری پر توجہ دے تاکہ عام آدمی با عزت زندگی گزار سکے۔

عیش و عشرت کے تمام اداروں میں بڑے بڑے کارپوریٹ ہاؤسز انویسٹمنٹ کرتے ہیں اور  شہریوں کا امرا طبقہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ہاں یہ فائدہ ہے کہ دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں ہمارا نام بھی شامل ہو رہا ہے ۔کیا یہی "نیک نامی” ہے ؟ ۔غربت اور بے روزگاری کی فہرست میں ہم کتنے نمبر پر ہیں کوئی اس ” بدنامی” کا بھی جائزہ لے ۔

Exit mobile version