لوگ مجھے ہندو کیوں نہیں کہتے
کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان کا بیان
کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان دو ٹوک جواب اور تلخ لہجے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے ترواننت پورم کے ایک ’’ ہندو کنکلیو‘‘ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے شکایت ہے کہ لوگ مجھے ہندو کیوں نہیں کہتے۔
گورنر عارف محمد خان نے لفظ ہندو کے بارے میں بات کرتے ہوئےیہ بھی کہا کہ ‘میں نہیں سمجھتا کہ ہندو کوئی مذہبی لفظ ہے، بلکہ یہ ایک جغرافیائی لفظ ہے۔ کوئی بھی جو ہندوستان میں پیدا ہوا ہے، کوئی بھی جو ہندوستان میں پیدا ہونے والا کھانا کھاتا ہے، جو بھی ہندوستان کے دریاؤں کا پانی پیتا ہے، وہ اپنے آپ کو ہندو کہنے کا حقدار ہے۔” مزید انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ لوگ مجھے ہندو کہیں ۔
اس کے علاوہ کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے بی بی سی کی دستاویزی فلم کے تنازع کو لے کر مظاہرین کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان پوری دنیا میں اچھا کام کر رہا ہے، اس لیے یہ لوگ مایوسی محسوس کر رہے ہیں۔ انہوںنے دستاویزی فلم بنانے والوں کے بارے میں کہا کہ ان کی ذہنیت افسردہ کرنے والی ہے۔”
عارف محمد خان نے مزید کہا کہ ان لوگوں نے برطانوی مظالم پر کوئی دستاویزی فلم کیوں نہیں بنائی؟ برطانوی راج پر کوئی دستاویزی فلم کیوں نہیں بنائی گئی؟ جب فنکار کے ہاتھ کاٹے گئے۔ لوگوں پر بھاری ٹیکس لگائے گئے تب بی بی سی کہاں تھی؟۔
واضح رہے کہ بی بی سی نے ایک دستاویزی فلم بنائی ہے۔ یہ دستاویزی فلم 2002 کے گجرات فسادات پر مبنی ہے۔ جب وزیر اعظم نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ بی بی سی نے اس بارے میں ایک دستاویزی فلم تیار کی ہے۔ جو موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔