۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام
۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام

۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس، اور تعطیلِ عام از ـ محمود احمد خاں دریابادی _________________ ہندوستان جمہوری ملک ہے، یہاں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں، ہر مذہب کے بڑے تہواروں اور مذہب کے سربراہوں کے یوم پیدائش پر مرکز اور ریاستوں میں عمومی تعطیل ہوتی ہے ـ ۱۲ ربیع الاول کو چونکہ پیغمبر […]

پردے کیساتھ لڑکیوں کی دینی و عصری تعلیم وقت کی اہم ضرورت: اسد اللہ ندوی

_____________

بسنت گنج/  سلون نیوز:

مدرسہ ضیاء الاسلام بسنت گنج تحصیل سلون میں سالانہ جلسئہ تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ ھذا کے سرپرست اعلیٰ، مدرسہ نور الاسلام کنڈہ پرتاپگڑھ کے مہتمم اور  جامعہ امہات المومنین کے بانی و ناظم مولانا اسد اللہ صاحب ندوی نے کہا کہ تعلیم انسان کے لیے بے حد ضروری ہے ،اس کے بغیر کوئی فرد، سماج ، قوم اور معاشرہ  ترقی نہیں کرسکتا ، تعلیم کے ذریعہ ہی انسان اچھا انسان اور شہری بنتا ہے اور قوم و ملت اور ملک و سماج کی خدمت کرتا ہے ۔ جس طرح لڑکوں کی تعلیم وترتیب ضروری ہے ،اس سے کہیں زیادہ پردے کے اہتمام کیساتھ لڑکیوں کی تعلیم و تربیت ضروری ہے ، کیونکہ عورت کی گود اولاد کی پہلی تعلیم گاہ اور تربیت گاہ ہے ۔ آج مخلوط تعلیم ہی کا زہر ہے کہ بے راہ روی عام ہے اور مسلم لڑکیاں غیروں کیساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کر رہی ہیں اور اپنی آخرت تباہ کر رہی ہیں ، اس وقت سب سے زیادہ ضرورت اس کی ہے کہ مسلمان لڑکیوں کے لئے پردے کے اہتمام کیساتھ تعلیم و تربیت کا بہترین انتظام کیا جائے اور اس کے لئے منظم ادارے اور جامعات کھولے جائیں ، جہاں دین و دنیا دونوں تعلیم کا بہترین نظم ہو۔

مولانا اسداللہ ندوی

مولانا نے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلمانوں کو اس کی فکر کرنی ہوگی ورنہ حالات مزید خراب ہوں گے اور برائیاں اور بڑھیں گی ۔ اس لئے اس کی طرف توجہ وقت کا اہم تقاضا ہے۔
   مولانا کی صدارت میں ہی یہ تقسیم انعامات کا جلسہ ہوا، مولانا کے دست مبارک سے نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے بچے اور بچیوں کو انعامات سے نوازا گیا ۔ مولانا نے ان بچوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ محنت کرو اور اپنے وقت کا صحیح استعمال کرو زمانہ تمہاری قدر دان ہوگا ۔
   مولانا کی دعا پر ظہر سے قبل یہ جلسہ ختم ہوا ، مدرسہ کے تمام اساتذہ طلبہ، طالبات اور بچوں کے گارجین سرپرست حضرات، اس پروگرام میں موجود تھے ، کچھ اہم شرکاء کے نام ہیں ، مولانا مسعود ندوی ، مولانا شاہد علی ندوی ، مولانا نور الحسن ندوی مہتم مدرسہ ھذا ، قاری شکیل، مولانا تسلیم ندوی مولانا عبد الحسیب ندوی وغیرہ

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: