Slide
Slide
Slide

بخل اور ایمان ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتے۔

بخل اور ایمان ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتے۔

حضرت ابوہریرہؓ کہتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:بخل اور لالچ اورایمان دونوں کسی بندے کے دل میں ہرگز جمع نہ ہوں گے۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ- –رضى الله عنه – قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ -– صلى الله عليه وسلم–-: « لا يَجْتَمِعُ الشُّحُّ، وَالإِيمَانُ فِي قَلْبِ عبْدٍ أَبَدًا»۔

سنن نسائی، کتاب الجھاد، باب فضل من عمل فی سبیل اللہ الخ، حدیث نمبر:۳۱۱۳۔

         شح مال کی لالچ اور بخیلی کو کہتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ جوانسان  مال کا حریص ہوگا اس کے اندر بخل کی صفت پائی جائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ بخالت ایمان سے میل نہیں کھاتی۔ ایمان تو یہ چاہتا ہے کہ آدمی مال کا پجاری نہ بنے، مال کی قدر اس کے نزدیک بقدر ضرورت ہو۔  بلکہ جو کچھ انسان  کمائے اس میں سے دین کے پھیلانے ، غریبوں کو کھلانے اور دیگر اسلامی ضروریات پر خرچ کرے۔حد سے زیادہ مال کی چاہت اور مال سمیٹنے کا جذبہ نہ تو دینی ضرورتوں پر خرچ کرنے دیتا ہے اور نہ ہی بے سہارا، لاچار و مجبور بندگانِ خدا پر رحم کرنے دیتا ہے۔

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ’’شح ‘‘  کا لفظ استعمال فرماکر مذکورہ بالا دونوں عیب کی طرف اشارہ فرمادیا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: