Slide
Slide
Slide

اب ہم کیا کریں؟

ڈاکٹر غلام زرقانی ________________ یوپی ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے سے حالات بڑے نازک ہوگئے ہیں۔ ویسے آسام میں مدارس اسلامیہ کے حوالے سے جو حکومتی رویہ جاری ہے، اس سے توقع یہی تھی کہ جلد ہی یوپی حکومت بھی اسی نہج پر چلی جائے گی۔ بہر کیف، اب ہماری حکمت عملی کیا ہونی چاہیے، […]

اب ہم کیا کریں؟ Read More »

یوپی کے مدارس پر خطرے کی تلوار

سہیل انجم ___________________ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اترپردیش کے اسلامی مدارس کا وجود واقعی خطرے میں پڑ گیا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ کے ایک فیصلے نے صورت حال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ اگر اس فیصلے کا بہ نظرغائر مطالعہ کیا جائے تو اس نتیجے پر پہنچا جا سکتا

یوپی کے مدارس پر خطرے کی تلوار Read More »

مدرسہ ایکٹ کی منسوخی

✍صادق مصباحی ______________ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ کے دو رکنی ججز نے 22 مارچ 2024 کو مدرسہ بورڈ اور مدرسہ ایکٹ کی منسوخی کا جو فیصلہ سنایا، اس سے پورے اتر پردیش کے مدرسہ منتظمین، اساتذہ اور طلبہ میں بے چینی کی کیفیت چھا گئی۔ کچھ لوگ امداد یافتہ مدارس میں بد

مدرسہ ایکٹ کی منسوخی Read More »

مدارس پر قانونی افتاد : ایک جائزہ

✍ غلام مصطفےٰ نعیمی _______________ بائیس مارچ کو یوپی ہائی کورٹ نے مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ 2004 کو غیر قانونی قرار دے دیا جس کے باعث مدرسہ بورڈ سے منظور شدہ مدارس بند ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔یوپی میں فی الحال پانچ سو ساٹھ(560) مدرسے مکمل طور پر سرکاری ہیں جب کہ پندرہ ہزار نو

مدارس پر قانونی افتاد : ایک جائزہ Read More »

پورے ملک کے مدارس نشانے پر (1)

✍محمد عباس الازہری ______________ الہ آباد  ہائی کورٹ کی لکھنئو بنچ  نے ” مدرسہ بورڈ ایکٹ  ” کو ختم کر دیا اور طلبہ کو قریبی اسکولوں میں منتقل کرنے کا آڈر بھی جاری کر دیا اس یکطرفہ فیصلے سے امداد یافتہ 560 مدارس کے اساتذہ و ملازمین اور انصاف پسند حضرات میں کافی بے چینی

پورے ملک کے مدارس نشانے پر (1) Read More »

Scroll to Top