Slide
Slide
Slide

شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم

شرپسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم

اب تک 9 ہزار افراد نقل مکانی کو مجبور

رپورٹ سے ملی جانکاری کے مطابق منی پور میں حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ بدھ کو قبائلیوں کے مظاہرے کے دوران تشدد ہوا تھا۔ جس کے بعد 8 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ہے ۔ساتھ  حکومت نے فسادیوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا ہے۔ دفعہ 144 تشدد سے متاثرہ علاقوں میں لاگو ہے۔ پوری ریاست میں 5 دن کے لئے انٹرنیٹ سروس بند ہے۔آل انڈیا ٹرائبل اسٹوڈنٹ یونین نے بدھ کو قبائلی یکجہتی مارچ کا اعلان کیا تھا۔ اس دوران قبائلی اور غیر قبائلی برادریوں کے درمیان تصادم ہوا۔ قبائلی برادری اس مطالبے کی مخالفت کر رہی تھی کہ غیر قبائلی میتی برادری کو شیڈول ٹرائب (ST) کا درجہ دیا جائے۔

مائتی لوگوں کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) زمرے میں شامل کرنے کے مطالبے کو لے کر منی پور میں پرتشدد مظاہرے جاری ہیں۔ امپھال، چورا چند پور اور دیگر علاقوں کے کچھ حصوں میں قبائلیوں اور مائیتی لوگوں کے درمیان جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ تشدد کے پیش نظر حکومت نے شر پسندوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم جاری کردیا  ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستانی فوج چاق و چوبندہے۔ بھارتی فوج نے ریاست میں سیکورٹی کی صورتحال سے متعلق فرضی ویڈیوز کو لے کر کسی طرح کی غلط فہمی میں مبتلا ہونے سے بچنے کی تلقین کی ہے۔

بتا دیں کہ حالات پر قابو پانے کے لیے فوج اور آسام رائفلز کے 55 ‘کالم’ تعینات کیے گئے ہیں۔ فوج اور آسام رائفلز نے جمعرات (4 مئی) کو کاکچنگ ضلع کے سوگنو میں چوراچند پور اور وادی امپھال کے کئی علاقوں کے ساتھ فلیگ مارچ کیا۔ اسی وقت، صورتحال پر نظر رکھنے والے مرکز نے ‘ریپڈ ایکشن فورس’ (RAF) کی کئی ٹیمیں منی پور میں تعینات ہیں۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: