معاصر شاعری کی تنقیدی بیاض
ایک مطالعہ
__________________
نام کتاب: معاصر شاعری کی تنقیدی بیاض
مصنف: حقانی القاسمی
تبصرہ نگار: محمد شہباز عالم مصباحی
__________________
کتاب "معاصر شاعری کی تنقیدی بیاض” معروف ادیب و نقاد حقانی القاسمی کی تنقیدی فکر اور گہری بصیرت کا مظہر ہے۔ یہ کتاب معاصر شعرا اور شاعرات کی شاعری کے مختلف پہلوؤں کو انتہائی نفاست اور گہرائی سے پیش کرتی ہے۔ حقانی القاسمی کا انداز تحریر اس بات کا غماز ہے کہ وہ نہ صرف ایک محقق ہیں بلکہ ایک عمیق الفکر شخص بھی ہیں جو شاعری کی لطافت اور گہرائی کو سمجھتے ہیں۔
آغازِ کتاب میں "شعر چیزی دیگر است” کے عنوان سے حقانی صاحب نے شاعری کے مفہوم اور اس کے تخلیقی جوہر پر گفتگو کی ہے، جس سے قاری کو جدید شاعری کی ماہیت اور اس کی اہمیت کا بخوبی ادراک ہوتا ہے۔
معاصر شعرا کے حوالے سے قاسمی صاحب نے ہر شاعر کی شاعری کو منفرد انداز میں پیش کیا ہے۔ مثلاً، "حفیظ میرٹھی کی تخلیقی مبارزت” میں حفیظ میرٹھی کی شاعری کے تخلیقی عناصر کو اجاگر کیا گیا ہے، جہاں ان کی جدوجہد اور تخلیقی توانائی کی عکاسی ہوتی ہے۔ اسی طرح وکیل اختر کو "شہر دل کا شکستہ شاعر” قرار دے کر ان کی دلی کیفیات اور ان کی شاعری کی جذباتی گہرائی کو پیش کیا گیا ہے۔
چندر بھان خیال کے متعلق تحریر "حرف و خیال کی نئی زمین” میں ان کی شاعری کی نئے زاویے اور فکری وسعت کا ذکر ہے، جسے قاسمی نے بڑے خوبصورت پیرائے میں بیان کیا ہے۔ جبکہ متین طارق باغپتی کے باب میں ان کے یقین و عزم کو شاعری میں ڈھلتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
تاج الدین اشعر کی شاعری کو "آشوب عصر کا شعری بیانیہ” کہہ کر موجودہ دور کی مشکلات اور ان کی شاعری میں موجود عصری مسائل کا بیانیہ پیش کیا گیا ہے۔ سلیم شیرازی کا شعری نگارخانہ میں ان کی شاعری کی تصویریت اور تخلیقی کرافٹ کا ذکر ہے جو ان کے کلام کو خاص بناتا ہے۔
اسی طرح معاصر شاعرات میں، نفیس بانو شمع کی شاعری کو "دست عشق میں کورا کاغذ” کے طور پر بیان کیا گیا ہے، جس میں محبت کی معصومیت اور سادگی کو بہترین انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ مینو بخشی کو "باطن کی روشنی کا شعری استعارہ” قرار دے کر ان کی شاعری کی گہرائی اور روحانی جمالیات کا بیان ہے۔
حقانی القاسمی نے ہر شاعر اور شاعرہ کی انفرادیت کو اجاگر کیا ہے اور ان کے کلام کو ایک تنقیدی، مگر مثبت زاویے سے دیکھا ہے۔ ان کی تنقید میں کسی قسم کی تلخی یا سختی نہیں، بلکہ وہ محبت اور احترام سے شاعری کے پہلوؤں کو سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
"معاصر شاعری کی تنقیدی بیاض” ایک ایسی کتاب ہے جو ادب کے طلبہ، نقادوں اور شاعری سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہے۔ حقانی القاسمی کی یہ منفرد تنقیدی تصنیف معاصر اردو شاعری کے فکری اور تخلیقی سفر کو سمجھنے میں مددگار ہے اور اردو ادب میں ایک اہم اضافہ ہے۔