کرناٹک میں بجرنگ بلی کا جادو نہیں چلا تو اب بی جے پی نے اورنگزیب پر سیاست شروع کر دی: سنجے راوت
مہاراشٹر کے کولہاپور میں کچھ نوجوانوں کے واٹس ایپ اسٹیٹس پر اورنگ زیب کی تعریف پوسٹ ہونے کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی تھی ۔ جس کے نتیجے میں ہندو تنظیموں کے اراکین نے کولہا پور کے چھترپتی شیواجی مہاراج چوک پر لوگوں سے جمع ہونے کی اپیل کی تھی۔ بھیڑ اکٹھی دیکھ کر پولیس نے کارروائی شروع کر دی، جس کے بعد شہر میں صورت حال مزید کشیدہ ہوگئے۔ ضلع انتظامیہ نے 19 تاریخ تک شہر میں کہیں بھی لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
شیو سینا لیڈر سنجے راؤت نے مہاراشٹر کے کولہاپور میں تشدد پر بی جے پی اور شندے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کولہاپور میں جس طرح سے فسادات ہوئے یا بھڑکائے گئے اس کے پیچھے کون ہے؟ انہوں نے کہا کہ جس اورنگ زیب کو ہم نے 400 سال پہلے مہاراشٹر میں دفن کیا تھا، اسے سیاسی فائدے کے لیے زندہ کیا جا رہا ہے ۔کیونکہ کرناٹک میں بجرنگ بلی کا جادو نہیں چل سکا۔ اس لیے آپ (بھاجپا)اورنگ زیب پر سیاست کر رہے ہیں۔ اس کے لیے آپ (بی جے پی) ذمہ دار ہیں۔
کولہاپور واقعے پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ ریاست میں امن و امان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی۔ پولیس کی تفتیش جاری ہے اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے محکمہ داخلہ کو قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اورنگ زیب کی تعریف کرنے والوں کے لیے مہاراشٹر میں کوئی معافی نہیں ہے۔