مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وفد کی مہاراشٹرا کانگریس کے صدر نانا پٹولے سے ملاقات
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وفد کی مہاراشٹرا کانگریس کے صدر نانا پٹولے سے ملاقات
رپورٹ: محمود احمد خان دریابادی
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ایک وفد نے ملک کے بڑے لیڈر اور مہاراشٹر پردیش کانگریس پارٹی کے صدر مسٹر نانا پٹولے سے ملاقات کی اور ان سے ملی مسائل پر تفصیلی گفتگو کی گئی ـ ملاقات کا وقت پہلے جمعہ شام چار بجے مہاراشٹرا پردیش کانگریس دفتر تلک بھون دادر میں طے تھا، مگر نانا پٹولے کی دہلی سے ممبئی آمد میں فلائیٹ لیٹ ہونے کی وجہ سے بہت تاخیر ہوگئی اور وہاں ملاقات نہیں ہوسکی،اس کی تلافی کے لئے دیر شام نانا پٹولے خود آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ممبران سے ملاقات کے لئے انجمن اسلام ممبئی میں حاضر ہوئے،ان کے ہمراہ سابق ریاستی وزیرو کارگزارصدر مہاراشٹرا کانگریس عارف نسیم خاں بھی تھے ـ وہاں صدر انجمن اسلام ورکن عاملہ مسلم پرسنل لاء بورڈ ظہیر قاضی کے دفتر میں دونوں لیڈران سے ملاقات ہوئی ـ
دراصل گزشتہ ۵ فروری کو لکھنو میں بورڈ کی جو عاملہ کی میٹنگ ہوئی تھی اُس میں طے ہوا تھا کہ یہ جو آج کل کچھ پارٹیاں مسلم پرسنل لاء میں مداخلت کی کوششیں مختلف جہات سے کررہی ہیں، کبھی عدالتوں کا سہارا لیا جارہا ہے اور کبھی مرکزی وریاستی سطح پرقانون سازی کی بات کی جارہی ہے، یونیفارم سول کوڈ کے لئے تو باقاعدہ الیکشن مینی فیسٹو میں وعدے کئے جارہے ہیں، ابھی حال میں لاء کمیشن نے مذہبی تنظیموں سے یونیفارم سول کوڈ کے سلسلے میں رائے بھی طلب کی ہے ـ جبکہ ہمارے ملک کا دستور ہر باشندے کو اپنے مذہب اپنی تہذیب اور زبان بولنے عمل کرنے اور بغیر کسی لالچ یا دباو کے تبلیغ کرنے کا حق دیتا ہے ـ یہی ہمارے ملک کی خصوصیت اور خوبصورتی ہے ـ کچھ لوگ اس ملک کے حُسن کو برباد کرنا چاہتے ہیں ـ
اسی طرح کمزور طبقات، اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کی عبادت گاہوں اور مقدس مقامات پر حملوں اور اُن پر ناجائز قبضوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ـ اب تو کوشش یہ بھی کی جارہی ہے کہ وقف کا قانون ہی ختم کرکے ساری وقف کی زمینیں ہتھیالی جائیں ـ
ہندوستانی مسلمان ایسے ظالمانہ اقدامات جن سے اُن کی مذہبی شناخت ختم ہوسکتی ہے کی وجہ سے سخت تشویش میں مبتلاء ہیں، اس لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی عاملہ نے طے کیا تھا فی الحال کوئی عوامی تحریک شروع کرنے کے بجائے ملک کے وہ لیڈران اور وہ پارٹیاں جو سیکولر ہونے کی دعویدار ہیں اور مسلمانوں سے ہمدردی رکھنے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں سے ملاقات کرکے اُنھیں مسلمانوں کی تشویش سے آگاہ کیا جائے اور اُنھیں اُن کی ذمہ داری بتائی جائے کہ ملک کی مشترکہ وراثت کی حفاظت کرنا جہاں ہر ہندوستانی باشندے کا فرض ہے وہیں قومی لیڈران کی ذمہ داری سب سے زیادہ ہے ـ
چنانچہ اسی سلسلے میں نانا پٹولے سے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وفد نے ملاقات کی اور اُنھیں یونیفارم سول کوڈ کی خرابیوں اور اُس کے بعد ہونے والی دشواریوں سے واقف کرایا، اراکین وفد نے مسٹر پٹولے کو یاد دلایا کہ یہ ملک کسی ایک مذہب، کسی ایک تہذیب کے ماننے والوں یا کسی ایک زبان کے بولنے والوں کا نہیں ہے، بلکہ یہاں تو ایک ہی مذہب کے ماننے والوں کے درمیان تہذیب اور آستھا کا فرق پایا جاتا ہے ، مسلمانوں کے ساتھ دوسرے مذاہب، قبائل اور آدی واسیوں کے اپنے پرسنل لاء ہیں اگر اِن سب کو ختم کرکے کسی ایک مذہب کا قانون تھوپ دیا جائے گا تو یہ ملک کی یکجہتی کے لئے انتہائی خطرناک بات ہوگی ـ اسی طرح عبادت گاہوں پر حملہ اور اوقاف کی ملکیت میں جو بڑے پیمانے پر خرد برد ہورہا ہے وقف قانون ختم کرنے کی بات بھی ہورہی ہے یہ بھی ہمارے لئے سخت تکلیف دہ بلکہ ناقابل برداشت بات ہے ـ
وفد کے اراکین نے نانا پٹولے سے کہا کہ آپ مہاراشٹرا اور ملک کے بڑے لیڈروں میں ہیں، آپ کی بات حکومتی ایوان میں غور سے سُنی جاتی ہے، میڈیا و عوام میں بھی آپ کے زبردست اثرات ہیں اس لئے ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ اپنے اثرورسوخ کا استعمال کریں، مسلمانوں کے خلاف ہونے والی ناانصافیوں کو بند کرانے کی کوشش کریں، خصوصا یونیفارم سول کوڈ کی خرابیوں اور اس کے نتائج سے حکومت، میڈیا اور عوام کو واقف کرائیں نیزاوقاف کی جائدادوں میں خرد برد کے خلاف بھی اپنی اثرانداز آواز کو بلند کریں تاکہ جلد از جلد یہ مسئلہ بھی حل ہوسکے ـ
مسٹر پٹولے نے پوری گفتگو غور سے سنی اور یقین دلایا کہ یہ ملک مشرکہ مذاہب، تہذیبوں اور مختلف زبانوں کا ملک ہے یہی اس کی خوبصورتی ہے، ملک کی اس خصوصیت کی پوری حفاظت کی جائے گی ـ اُنھوں نے بتایا کہ یونیفارم سول کوڈ معاملے کا جائزہ لینے اور اس سلسلے میں مختلف مذاہب کے لوگوں کی رائے جاننے کے لئے ریاستی کانگریس نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو جلد ہی رپورٹ پیش کرے گی اور ایسا کوئی بھی قانون جو ملک جمہوریت کو نقصان پہونچا سکتا ہے اگر یہ حکومت لاتی ہے تو اُس کی سخت مخالفت کی جائے گی ـ کارگزار صدر عارف نسیم خاں نے بھی اپنے صدر کی تائید کرتے ہوئے یقین دلایا کہ کانگریس نے ہمیشہ ملکی یک جہتی کے لئے کام کیا ہے اور آئندہ بھی کام کرتی رہے گی، نیز وہ تمام طاقتیں جو ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلا کر اپنا مفاد حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہیں کانگریس ان کی مخالفت کرتی رہے گی ـ
اس سے قبل آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا وفداس سلسلے میں این سی پی سپریمو مسٹر شرد پوار سے ملاقات کرچکا ہے نیز نانا پٹولے کے بعد دوسرے بڑے لیڈران سے بھی ملاقات کرنے کا پروگرام ہے ـ اس وفد کے اراکین میں مولانا محمود احمد خاں دریابادی، ڈاکٹر ظہیر قاضی، عبدالحسیب بھاٹکر، مولانا روح ظفر، فرید شیخ، سلیم موٹر والا،شاکر شیخ اور مدثر پٹیل شامل تھے ـ