Slide
Slide
Slide

ایک بہترین عالم و منفرد حافظ قرآن ہمارے درمیان سے جدا


ایک بہترین عالم و منفرد حافظ قرآن ہمارے درمیان سے جدا۔ مسجد خلیل اللہ کے امام وخطیب نے داعئ اجل کو لبیک کہا



از: محمد ضیاء الدین برکاتی

مسجد خلیل اللہ، بٹلہ ہاؤس، اوکھلا نئی دہلی کے امام وخطیب حضرت مولانا یعقوب علی خاں قادری نے 75 سال کی عمر میں مختصر علالت کے بعد داعئ اجل کو لبیک کہا۔ اناللہ واناالیہ رجعون۔

آپ ایک بہترین عالم وحکیم اور منفرد حافظ قرآن تھے جواگلی سے پچھلی آیت پڑھ کر بآسانی سنا دیتے تھے۔ساتھ ہی ترجمہ بولنے پر آیت سنا دیتے اور موضوع گفتگو بتانے پر متعلقہ آیات پڑھ دیا کرتے تھے۔خانقاہ عالیہ قادریہ بدایوں شریف کے شیخ طریقت شیخ سالم میاں قادری عثمانی علیہ الرحمہ کے مرید تھے۔

آپ کی ولادت 1949 میں شاہجہاں پور، یوپی میں ہوئی۔ 1964 میں علاقائی مدرسہ سے حفظ قرآن مکمل کیاپھر اس کے بعد دارالعلوم منظر اسلام بریلی میں داخلہ لیا۔اس کے بعد مدرسہ عالیہ مسجد فتحپوری دہلی میں 1974 میں دستار بندی حاصل کی۔

1985 سے اب تک مسجد خلیل اللہ بٹلہ ہاؤس کے امام وخطیب رہے۔یعنی39 سال مسلسل مسجد خلیل اللہ بٹلہ ہاؤس جامعہ نگر اوکھلا دہلی کی امامت و خطابت کی آزادانہ اور عالمانہ خدمت انجام دی۔آپ نے مدرسہ ابراہیمیہ جامعۃ القرآن مسجد خلیل اللہ قایم کیا جس کے ناظم و استاذ اور ذمے دار فی الحال قاری محمد آفتاب عالم غازی پوری ہیں۔ اس مدرسے میں ناظرہ وحفظ قرآن کی تعلیم دی جاتی ہے۔ آس پاس کے طلبا یہیں سے حفظ قرآن کرتے ہیں۔

سال میں تین بار”اک نورانی محفل” ،جشن دستار حفظ قرآن، اور مبارک راتوں میں دین وسنت اور سنیت کی تعلیمات و معمولات سے مسلمانوں کوجوڑکررکھنے کے لئے تقریبات منعقد کرتے رہے۔

آپ کے انتقال کی خبر سے سکتے میں آگیا مگر سبھوں کو فانی دنیا سے رخصت ہونا ہے۔ إن للّٰہ ما أخذ ولہٗ ما أعطٰی وکل شئ عندہٗ بأجل مسمّٰی۔

.

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: