حرمت رسول ﷺ کا تحفظ: ہمارا فرض، ہماری ذمہ داری
ازقلم: مولانا محمد اطہر ندوی
استاذ جامعہ ابوالحسن علی ندوی مالیگاؤں
________________
آج کے دور میں جہاں سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ بن چکا ہے، اس کا مثبت اور منفی دونوں پہلو ہمارے سامنے ہیں۔ ایک طرف یہ علم اور شعور پھیلانے کا مؤثر ذریعہ ہے، تو دوسری طرف اسے شرپسند عناصر نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی جیسے سنگین اعمال کے لیے بھی استعمال کر رہے ہیں۔ اس صورت حال میں ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
🔹 سیرت النبی ﷺ کو عام کریں: توہین رسالت کے جواب میں جذباتی اور غیر محتاط رویہ اپنانے کے بجائے ہمیں نبی اکرم ﷺ کی سیرت اور ان کے اخلاق کو عام کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہمارے نبی ﷺ کی سیرت دنیا کے لیے بہترین مثال ہے، اسے زیادہ سے زیادہ شیئر کریں اور لوگوں کو ان کی رحمت، شفقت، اور انسانیت کے لیے محبت کے بارے میں بتائیں۔
🔹 فوری ردعمل دینے سے گریز کریں: جب کبھی آپ کو سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد نظر آئے تو فوری طور پر اسے آگے پھیلانے سے گریز کریں۔ جذبات میں بہہ کر ردعمل دینا اکثر مزید اشتعال کا باعث بنتا ہے۔ اس کے بجائے، اس مواد کو متعلقہ پلیٹ فارم پر رپورٹ کریں۔
🔹 قانونی راستہ اختیار کریں: ہمیں اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے قانونی طور پر مضبوط اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کو ایسا مواد ملے تو متعلقہ حکام کو رپورٹ کریں اور قانونی اداروں سے تعاون کریں تاکہ ایسے افراد کو سزا دی جا سکے جو نفرت اور توہین کو فروغ دیتے ہیں۔
🔹 نبوی اخلاق و اقدار اور تعلیمات محمدی پھیلائیں: سوشل میڈیا پر پر امن، تعمیری اور علمی گفتگو کو فروغ دیں۔ لوگوں کے ساتھ حسن اخلاق سے بات کریں اور انہیں دلائل کے ساتھ سمجھائیں کہ نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کیوں نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری انسانیت کے لیے تکلیف دہ ہے۔
🔹 قرآنی اسلوب اور دعوتی حکمت عملی اپنائیں: اپنے اردگرد لوگوں کو رسول اکرم ﷺ کے پیغام اور ان کی سیرت کے بارے میں آگاہ کریں۔ سوشل میڈیا پر ایسی مہمات شروع کریں جو نبی اکرم ﷺ کی شخصیت کو حقیقی معنوں میں لوگوں کے سامنے پیش کریں۔
ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ نبی کریم ﷺ کا مقام و مرتبہ ہماری حفاظت کا محتاج نہیں،یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم اس سلسلے میں کوشش کریں، ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ ہم ان کی سیرت اور پیغام کو دنیا تک پہنچائیں۔ محبت اور علم کی روشنی سے نفرت کے اندھیروں کو دور کریں۔
"اے اللہ! ہمیں نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے اور ان کی عظمت کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی توفیق عطا فرما، آمین!
_اپنا کردار ادا کریں، حکمت سے، محبت سے، اور حکمت عملی سے۔_