نامِ کتاب: ایک موسم مَن کے اندر
تصنیف: حقانی القاسمی (مشیر ماہنامہ اردو و سہ ماہی فکر و تحقیق، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی)
تبصرہ نگار: محمد شہباز عالم
(سیتل کوچی کالج، سیتل کوچی
کوچ بہار، مغربی بنگال)
_________________
زیرِ تبصرہ کتاب "ایک موسم من کے اندر” معروف ادیب و نقاد حقانی القاسمی کی ایک نادر اور فکری لحاظ سے گراں قدر مکالماتی کتاب ہے، جس میں صرف خواتین کے انٹرویوز اور مکالمات کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ کتاب اپنے موضوع کے اعتبار سے ایک منفرد اور انقلابی پیش رفت ہے، جس میں تانیثی نظریات اور خواتین کے معاشرتی مسائل پر نہایت گہرائی سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس میں شامل مکالمات اور انٹرویوز ایک ایسے فکری جہان کا دروازہ کھولتے ہیں، جو عام طور پر نظرانداز کیا جاتا ہے یا پس پردہ چلا جاتا ہے۔
مصنف نے ایک خاص فنکاری اور مہارت سے ان مکالمات کو ترتیب دیا ہے، جس کی بدولت ہر مکالمہ ایک نئی دنیا کے در وا کرتا ہے اور ایک نئے فکری زاویے کو نمایاں کرتا ہے۔ ان انٹرویوز میں شامل خواتین معاشرتی، سماجی، اور ذاتی مسائل سے متعلق اپنے تجربات و خیالات کا بے لاگ اظہار کرتی ہیں، جس سے قاری نہ صرف ان کے احساسات اور جذبات سے روشناس ہوتا ہے بلکہ ان کے مسائل کی گہرائی میں جا کر سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔
یہ کتاب، تانیثی نظریات اور سماجی تناظرات کے تناظر میں ایک مَن کی سوچ اور خواتین کے حقیقی مسائل کو سامنے لانے کا ایک علمی سفر ہے۔ کتاب کے ہر صفحے پر وہ حقیقتیں نمایاں ہیں جو عام طور پر طبقۂ نسواں کے لیے مخفی یا مبہم رہتی ہیں۔ ان مکالمات کے ذریعے وہ پہلو اجاگر کیے گئے ہیں جن پر معاشرتی یا علمی حلقوں میں زیادہ گفتگو نہیں ہوتی۔ خواتین کے حقوق، سماجی دباؤ، اور ان کی اندرونی و بیرونی دنیا کے پیچیدہ مسائل پر اس قدر تفصیلی اور شفاف انداز میں گفتگو کی گئی ہے کہ ہر مکالمہ قاری کے ذہن میں کئی سوالات پیدا کرتا ہے اور ان کا جواب بھی فراہم کرتا ہے۔
مصنف نے اس کتاب میں پروفیسر نجمہ محمود، پروفیسر ثروت خان، ڈاکٹر صادقہ نواب سحر، محترمہ فرزانہ اعجاز، پروفیسر وسیم بیگم، ڈاکٹر نگار عظیم، محترمہ عابدہ رحمانی، محترمہ عذرا نقوی، محترمہ حمیدہ معین رضوی، محترمہ سیدہ شان معراج، محترمہ کہکشاں تبسم، محترمہ شائستہ فاخری، محترمہ شبنم عشائی، محترمہ سلمیٰ صنم، محترمہ تسلیمہ تحسین، محترمہ انجم قدوائی، محترمہ رخسانہ نازنین اور دیگر ممتاز خواتین کے انٹرویوز کو شامل کیا ہے، جو اپنے اپنے شعبے میں نمایاں مقام رکھتی ہیں۔ ان خواتین کے خیالات اور تجربات، خاص طور پر نسوانی مسائل اور حقوق پر ان کی فکر، اس کتاب کو غیر معمولی اہمیت عطا کرتی ہے۔ ان کی گفتگو ایک آئینہ ہے، جس میں معاشرتی حقیقتوں اور خواتین کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بڑی گہرائی سے دیکھا جا سکتا ہے۔
"ایک موسم من کے اندر” صرف ایک کتاب نہیں، بلکہ ایک فکری تحریک ہے، جو خواتین کی زندگیوں کے پوشیدہ مسائل کو منظر عام پر لاتی ہے اور ان کے حقوق اور ان کی زندگی کے پیچیدہ مسائل پر گفتگو کے نئے دریچے کھولتی ہے۔ یہ کتاب ان حقائق سے پردہ اٹھاتی ہے جو عمومی طور پر نظرانداز ہو جاتے ہیں، اور خواتین کے حقوق اور ان کی داخلی دنیا کے مسائل کا مکمل اور تفصیلی محاکمہ کرتی ہے۔
اس کتاب کا اسلوب نہایت دلنشین اور پُر اثر ہے، جو ہر قاری کو اپنی گرفت میں لے لیتا ہے۔ مکالمے اور انٹرویوز اس طرح پیش کیے گئے ہیں کہ قاری نہ صرف انہیں دلچسپی سے پڑھے گا، بلکہ ان کے ساتھ فکری اور جذباتی طور پر جڑ بھی جائے گا۔ حقانی القاسمی نے اپنی اس بیش قیمت کتاب کے ذریعے ایک ایسا فکری و عملی پلیٹ فارم فراہم کیا ہے جس سے خواتین کے مسائل اور ان کے حل کے متعلق گفتگو کو ایک نئی جہت ملے گی۔
بلا شبہ، "ایک موسم من کے اندر” ایک ایسی کتاب ہے جو ہر اُس شخص کے لیے ایک بیش قیمت اثاثہ ہے جو خواتین کے مسائل کو گہرائی میں جا کر سمجھنے اور ان کے حل کے متعلق سنجیدگی سے غور و فکر کرنے کا خواہاں ہے۔ یہ کتاب نہ صرف علمی حلقوں کے لیے، بلکہ عام قارئین کے لیے بھی ایک فکری خزانہ ہے، جو تانیثی فکر اور خواتین کے حقوق کے موضوع پر ایک نیا علمی افق پیش کرتی ہے۔