مسلمان ملک میں جرأت ایمانی کے ساتھ زندگی بسر کریں: مولانا احمد حسین قاسمی
مشرقی چمپارن کے بنجریا وموتیہاری بلاک میں امارت شرعیہ کا دعوتی و اصلاحی دورہ اختتام پذیر
( ۳/ فروری ،مشرقی چمپارن)
امارت شرعیہ بہار اڑیسہ وجھارکھنڈپھلواری شریف پٹنہ ملک ہندوستان میں گزشتہ ایک صدی سے زائد عرصے پر محیط مسلمانوں کی ہمہ جہت دینی، ملی, تعلیمی،اصلاحی اور رفاہی خدمات ادا کرنے میں مصروف ہے۔ اس کے بنیادی کاموں میں سے ایک اہم کام یہ ہے کہ وقفے وقفے پر متعلقہ ریاستوں بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کی مسلم آبادیوں میں شعبہ دعوت و تبلیغ کے ذریعے اصلاحی و دعوتی نقطہ نظر سے علمائےکرام کو بھیج کر مسلمانوں کی دینی ،تعلیمی اور اصلاحی فریضے کو انجام دیتی ہے، علماء کرام کی ایک جماعت مرکزی دفترامارت شرعیہ سے جا کر دور دراز علاقوں میں مسلمانوں کو جمع کر کے ان کےدرمیان اتحاد، دینی تعلیم، عصری تعلیم،ہر مسلم آبادی میں دینی مکتب کا نظام، مسلم نئی نسل اور خواتین کے دین و ایمان کے تحفظ کے لیے ہفتہ وار دینی اجتماعات کا سلسلہ،تحفظ اوقاف ،مسلم پرسنل لا کی حفاظت، اپنی معاشرتی زندگی کو اسلامی تعلیمات کے روشنی میں گزارنے ،تلک، جہیز، بارات، سود، شراب خوری ،مہیلا سموہ لون اورتمام غیر اسلامی طریقوں سے مسلم سماج کو دور رکھنے جیسے اہم موضوعات پر بیانات کرتی ہے ۔اسی مقصد کے پیش نظر علماء کرام آج آپ کے درمیان مشرقی چمپارن کی سرزمین پر حاضر ہیں ؛مذکورہ باتیں امارت شرعیہ کے معاون ناظم اور اس وفد کے قائد جناب مولانا احمد حسین قاسمی مدنی نے اپنے کلیدی خطاب میں اختتامی پروگرام کے موقع پر کہیں انہوں نے تحفظ عقائد، ایمانیات ،اتحاد امت اور مسلمانوں کی ذمہ داریوں سے متعلق تفصیلی گفتگو فرمائی ،جبکہ امارت شرعیہ کے نائب مفتی جناب مولانا احتکام الحق قاسمی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے موضوع پر تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلمانوں کی زندگی کی کامیابی کا راز نبی اکرم سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر چلنے میں مضمر ہے، مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ اپنی زندگی کی ابتدا سے لے کر انتہا تک اپنی زندگی کے تمام کاموں کو سنت نبوی کے طریقے پر انجام دیں۔وہیں اصلاح معاشرہ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے بتیا کے قاضی شریعت جناب مولانا شمس الحق قاسمی نے میاں بیوی کے حقوق اور ازدواجی زندگی کے سنہرے اصول پر قرآن و حدیث کی روشنی میں مفصل بیان کیا اسلام کے خلاف اٹھ رہے فتنوں پر روشنی ڈالتے ہوئے موصوف نے فتنہ شکیلیت سے مسلمانوں کو آگاہ کیا جبکہ دوسری جانب موتیہاری کے قاضی شریعت جناب مفتی ریاض احمد قاسمی نے آج مسلم معاشرہ کی زبوں حالی اور اس کے اسباب و وجوہات پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلمانوں کو اپنا رشتہ قرآن پاک سے جوڑنا ہوگا اور یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم سے سماجی زندگی میں کہاں کہاں پر کتاب و سنت کے خلاف عمل ہو رہا ہے۔تمام پروگراموں میں جلسے کی نظامت کے فرائض جناب مولانا سعود اللہ رحمانی مبلغ امارت شرعیہ نے حسن و خوبی کے ساتھ انجام دیے اور ان تمام پروگرام کی ابتدا میں امارت شرعیہ کے شعبہ جات اور اس کی خدمات سے ان لوگوں کو آگاہ فرمایا مولانا سعود اللہ رحمانی اور جناب مولانا زین الحق قاسمی مبلغ امارت شرعیہ نے بڑی جہد مسلسل سے بنجریا اور موتیہاری بلاک کے مسلم مواضعات میں امارت شرعیہ کے دعوتی و اصلاحی پروگراموں کی ترتیب بنائی۔
واضح رہے کہ حضرت امیر شریعت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب کے حکم و ہدایت پر مورخہ 27 /جنوری سے 3/ فروری تک مشرقی چمپارن کے مذکورہ دو بلاک کی تمام مسلم آبادیوں میں دینی اور اصلاحی پروگرام سلسلہ وار منعقد ہوئے۔
الحمدللہ تمام علاقوں کے مسلمانوں نے وفد امارت شرعیہ کا پرزور استقبال کیا اور اس پورے علاقے میں امارت شرعیہ کے اس پروگرام سے اچھے نتائج اور مثبت اثرات نظر آرہے ہیں ۔