ہر ایک کو بھارت کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے
ہر ایک کو بھارت کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے: آر ایس ایس چیف
اتحاد کی ضرورت: آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے جمعرات (1 جون) کوناگپور میں ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے کہ کہا کہ سرحدوں پر بری نظر رکھنے والے دشمنوں کو طاقت دکھانے کے بجائے ہم آپس میں لڑ رہے ہیں۔ ملک میں زبان، فرقہ اور سہولیات کے حوالے سے ہر قسم کے جھگڑے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو بھارت کے اتحاد اور سالمیت کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔
آر ایس ایس کے سربراہ نے مزید کہا کہ "اسلام نے سپین سے لے کر منگولیا تک پوری دنیا پر حملہ کیا۔ آہستہ آہستہ وہاں کے لوگ بیدار ہوئے۔انہوں نے حملہ آوروں کو شکست دی، اور اسلام اپنے دائرہ کار میں سکڑ گیا۔ اب غیر ملکی وہاں سے چلے گئے ہیں۔” لیکن عبادت کہاں۔یہیں سکون سے ادا کی جاتی ہے۔ کتنے دن گزر گئے، کتنی صدیاں گزر گئیں، یہ بقائے باہمی جاری ہے، اس کو تسلیم نہ کرتے ہوئے، باہمی اختلافات کو برقرار رکھنے والی پالیسی چلانا، ایسا کیسے ہو گا؟ ۔
نیو پارلیمنٹ ہاؤس: اس بارے میں موھن بھاگوت نے کہا کہ پارلیمنٹ میں دکھائی جانے والی تصویروں کے ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں۔ انہیں دیکھنا فخر کی بات ہے لیکن ملک میں پریشان کن چیزیں بھی دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ ملک میں زبان، مسلک اور سہولتوں کے حوالے سے ہر قسم کے جھگڑے ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ "ملک اس خیال سے نہیں ٹوٹتا کہ ہم مختلف ہیں کیونکہ ہم مختلف نظر آتے ہیں۔ یہ سب کے لیے سمجھنا ضروری ہے، یہ ہماری مادر وطن ہے، جس سے ہم تعلق رکھتے ہیں، ہمارے آباؤ اجداد اس ملک کے آباؤ اجداد ہیں، ہم اس حقیقت کو تسلیم کیوں نہیں کرنا چاہتے‘‘۔
راہل گاندھی پر نشانہ: سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے اشاروں اشاروں میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے باہر دشمن ہیں جو بھارت کو نیچا دکھاتے ہیں۔ اصل میں راہل گاندھی اس وقت امریکہ کے دورے پر ہیں وہاں انہوں نےنے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے جمہوری اقدار کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔