۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام
۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام

۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس، اور تعطیلِ عام از ـ محمود احمد خاں دریابادی _________________ ہندوستان جمہوری ملک ہے، یہاں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں، ہر مذہب کے بڑے تہواروں اور مذہب کے سربراہوں کے یوم پیدائش پر مرکز اور ریاستوں میں عمومی تعطیل ہوتی ہے ـ ۱۲ ربیع الاول کو چونکہ پیغمبر […]

میوچل فنڈز کی چند قسمیں

بھارتی میوچل فنڈز کے چند اقسام

بھارتی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے لیے مختلف قسم کے میوچل فنڈز دستیاب ہیں۔ ان فنڈز میں مختلف طریقوں سے انوسٹ کیا جاتاہے۔اگر آپ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو ضروری ہے کہ آپ میوچل فنڈز کے مختلف فنڈ ز کا جائزہ ضرور لے لیں۔ آئیے !  ان میں سے چند ایک قسموں کو جانتے ہیں:

  • ایکویٹی فنـــــڈز:

 ایکویٹی فنڈز بنیادی طور پر کمپنیوں کے اسٹاک میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ ان کا مقصد ایکویٹی سیکیورٹیز کے متنوع پورٹ فولیو میں سرمایہ کاری کرکے طویل مدت کے لیے سرمائے کو بڑھانا ہے۔ ایکویٹی فنڈز کو ان کمپنیوں کی سائز کی بنیاد پر مزید درجہ بندی کیا جا سکتا ہے جن میں وہ سرمایہ کاری کرتے ہیں، جیسے کہ

  • بڑے کیپ       large-cap
  • مڈ کیپ       mid-cap
  • چھوٹے کیپ    small-cap
  • ڈیبٹ فنــــــڈز:

ڈیبٹ فنڈز بنیادی طور پر فکسڈ انکم سیکیورٹیز جیسے گورنمنٹ بانڈز، کارپوریٹ بانڈز، ٹریژری بلز اور منی مارکیٹ کے آلات میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ ان فنڈز کا مقصد سرمایہ کاروں کے لیے باقاعدگی سے سود کی ادائیگیوں اور سرمایہ کاروں کی رقم میں اضافہ کرنا ہے۔ ڈیبٹ فنڈز خطرے کے لحاظ سے مختلف ہو سکتے ہیں۔ جس میں کم رسک والے فنڈز جیسے لکوڈ فنڈز سے سے لے کر زیادہ خطرے والے فنڈزشامل ہیں۔

  • بیلنس فنـــــڈز: 

 بیلنس فنڈز جسے ہائبرڈ فنڈز بھی کہا جاتا ہے۔ ایکویٹی اور ڈیبٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ ان فنڈز کا مقصد سرمائےاور آمدن میں توازن فراہم کرنا ہے۔ متوازن فنڈز تنوع پیش کرتے ہیں ۔ بیلنس فنڈ ایکویٹی میں زیادہ انوسٹ کرتا ہے جب کہ ڈیبٹ میں کم۔ یہی وجہ ہے کہ سرمایہ کاروں کے لیے یہ امتزاج بہت پسندیدہ ہے۔

  • انڈیکس فنــــڈز:

 انڈیکس فنڈز کا مقصد ایک مخصوص مارکیٹ انڈیکس کی کارکردگی کو نقل کرنا ہے، جیسے کہ نفٹی 50 یا سینسیکس۔  یعنی کہ نفٹی میں انویسٹ کیا تو پچاس کمپنیوں کا لیکھا جوکھا آپ کے سامنے ہوگا۔ اور سینسکیس میں گئے تو تیس کمپینوں کا ۔ انڈیکس فنڈ میں انفرادی ریسرچ کی ضرورت نہیں پڑتی اور اخراجات بھی دوسرے منظم فنڈ کے مقابلے کم پڑتے ہیں۔

  • سیکٹر فنـــــڈز:

سیکٹر فنڈز مخصوص شعبوں یا صنعتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں، جیسے بینکنگ، صحت کی دیکھ بھال، یا ٹیکنالوجی۔ یہ فنڈز منتخب سیکٹر کے اندر کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، جس سے سرمایہ کاروں کو معیشت کے ایک خاص طبقے تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔ سیکٹر فنڈز زیادہ غیر مستحکم ہو تے ہیں اور متنوع فنڈز کے مقابلے میں زیادہ خطرات سے بھرے ہوتے ہیں۔

  • ٹیکس سیونگ فنـــــڈز:

 ٹیکس سیونگ فنڈز جسے Equity Linked Savings Schemes (ELSS) بھی کہا جاتا ہے، انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 80C کے تحت ٹیکس فوائد پیش کرتے ہیں۔ یہ فنڈز بنیادی طور پر ایکویٹی انسٹرومنٹس میں سرمایہ کاری کرتے ہیں اور ان کا لاک ان پیریڈ تین سال ہوتا ہے۔ سرمایہ کار ELSS فنڈز میں لگائی گئی رقم پر ٹیکس کٹوتیوں کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جو کہ مخصوص حدود کے ساتھ مشروط ہے۔

  • منی مارکیٹ فنـــــڈز:

منی مارکیٹ فنڈز اعلی لیکویڈیٹی کے ساتھ قلیل مدتی قرض  فراہم کرنے والے  سیکٹر  میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، جیسے ٹریژری بلز، کمرشل پیپرز، اور ڈپازٹ کے سرٹیفکیٹ۔ ان فنڈز کا مقصد سرمایہ کاروں کو استحکام اور لیکویڈیٹی فراہم کرنا ہے، جس سے وہ مختصر مدت کے لیے پارکنگ سرپلس فنڈز کے لیے موزوں ہیں۔

نوٹ: واضح رہے کہ میوچل فنڈ کی ہر قسم کا اپنا خطرہ اور ریٹرن کی خصوصیات ہوتی ہیں۔ سرمایہ کاروں کو باہمی فنڈ کا انتخاب کرنے سے پہلے اپنے سرمایہ کاری کے مقاصد، خطرے کی برداشت، اور سرمایہ کاری کے طریقوں کا  کا بغور جائزہ لینا چاہیے۔ آپ میں سے جو بھی ابھی سرمایہ کاری کے ابتدائی مراحل میں ہیں تو آپ کو چاہیے کہ ایکویٹی فنڈ کے لارج کیپ میں سرمایہ کاری کریں یا پھر انڈیکس فنڈ میں طویل مدتی سرمایہ کاری کریں۔ 

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: