۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام
۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس اور تعطیلِ عام

۱۲ ربیع الاول، یوم میلاد، جلوس، اور تعطیلِ عام از ـ محمود احمد خاں دریابادی _________________ ہندوستان جمہوری ملک ہے، یہاں مختلف مذاہب کے لوگ بستے ہیں، ہر مذہب کے بڑے تہواروں اور مذہب کے سربراہوں کے یوم پیدائش پر مرکز اور ریاستوں میں عمومی تعطیل ہوتی ہے ـ ۱۲ ربیع الاول کو چونکہ پیغمبر […]

دینی تعلیم کا حصول ہماری ایمانی و اسلامی ضرورت

دینی تعلیم کا حصول ہماری ایمانی و اسلامی ضرورت : مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

مدرسہ اسلامیہ نظامیہ گنج گوریہار کی از سرنو تعمیر کی بنیاد علماء کے ہاتھوں ڈالی گئی

مظفر پور١٠/نومبر (نمائندہ)  بنیادی دینی تعلیم کا حصول ہماری ایمانی واسلامی ضرورت ہے ،اسی لیے تمام مسلمانوں پر علم کا حصول فرض ہے۔ہمارے بچے علم نافع کے حصول کے لیے محنت کریں  اور عصری علوم کےذریعہ دنیاوی ضرورت کی تکمیل کریں یہ بھی ایک اہم کام ہے لیکن اس بات کو زندگی کے کسی مرحلہ میں فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ قرآن و احادیث کی تفہیم کا کام بلا واسطہ اللہ رسول سے جڑنے کا کام ہے۔ اور مدارس اسلامیہ کی تعلیم کا یہی مر کز و محور ہے۔ان خیالات کا اظہارملک کے مشہور و معروف اہل قلم، امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے نائب ناظم ، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ  و  آل انڈیا ملی کونسل کے رکن تاسیسی ،کاروان ادب واردو میڈیا فورم کے صدر حضرت مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی نے  کیا۔

وہ مظفر پور ضلع کے شکرا بلاک کی مشہور بستی گنج گوریہار میں مدرسہ اسلامیہ نظامیہ کی نئ عمارت کی سنگ بنیاد کے موقع سے مسلمانوں کے بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے انہوں نے فرمایاکہ کہ اس مدرسہ کی قدیم عمارت کی بنیاد امیر شریعت سادس حضرت مولانا سید نظام الدین صاحب کے ہاتھوں ڈالی گئ تھی اور اسی وجہ سے اس مدرسہ کا نام مدرسہ اسلامیہ نظامیہ قرار پایا تھا ،میں اس زمانہ میں مدرسہ احمدیہ ابابکر پور میں استاد تھا اور حضرت کے ساتھ میری شرکت بھی اس موقع سے ہوئ تھی۔ میرے لئے سعادت کی بات ہے کہ از سرنو سنگ بنیاد کے موقع سے مجھے آپ حضرات نے یاد کیا ہے، مفتی صاحب نے فرمایاکہ مدارس اسلامیہ کا سلسلہ نسب مسجد نبوی کے اس صفہ تک پہونتا ہے جس کے معلم آقا صلی اللہ علیہ وسلم خود تھے اور علم حاصل کرنے والے صحابہ کرام کی مقدس جماعت تھی۔ مسجد نبوی میں آج بھی وہ صفہ موجودھے اور مسجد نبوی کے فرش سے اس کی اونچائی یہ بتاتی ہے کہ علم کا مقام ارفع و اعلیٰ ہے ، مفتی صاحب نے اس موقع سے گاؤں میں اتحاد واتفاق کی ضرورت ، کبر و انانیت سے پرہیز اور تواضع و انکساری کو شعار قرار دینے پر زور دیا۔

اس موقع سے مولانا نظر الہدیٰ قاسمی نے اپنے بیان میں فرمایا کہ ہر انسان کے حصہ کا کام اللہ تعالیٰ نے مقرر کر رکھا ہے اتحاد واتفاق اور حسن اسلوب کے ساتھ اگر سب لوگ کام کریں اور مسجد و مدرسہ کے کام میں بے جا مداخلت نہ کریں تو ان شاءاللہ بڑا سے بڑا کام بآسانی  ہوجائے گا اس موقع پر حافظ حارث رحمانی نے نعت نبی  پیش کیا ،مولانا محمد قمر عالم ندوی استاد مدرسہ احمدیہ ابا بکر پور، مولانا عبد الرحیم بانی و ناظم مدرسہ مجیدیہ رحمانیہ شکری سریا ، مولانا امیر ریاض استاد مدرسہ محبوبیہ چین پور بنگرا ، مولانا غفران و مولانا قمر الدین جامع مسجد گنج گوریہار ،حافظ و قاری تعلیم الدین ، حافظ محمد ذیشان، محمد عطاء الرحمان ، محمد مجیب الرحٰمن ، عبد الحکیم ،محمد انور، ماسٹر آفتاب عالم ، فضل حق ، حاجی معیز الحق،ماسٹر خورشید ،محمد انظار،محمد سرفراز،عبدالسلام،محمد قیصر،ماسٹر شمیم،مصباح الحق ،محمد رمضانی،غلام نبی حافظ،عبدالرافع ،بہار اسٹیٹ اردو ٹیچرس ایسوسی  ایشن کے صوبائی سکریٹری محمد امیر اللہ نے شرکت کی،اخیر میں مفتی صاحب کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Scroll to Top
%d bloggers like this: