بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ نے جاری کیا 2024 کا کلینڈر
بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ نے جاری کیا 2024 کا کلینڈر،تعلیمی نظام الاوقات میں تبدیلی، مدارس ملحقہ کے مدرسین نے کلینڈر دیکھ کر افسوس کا کیا اظہار ۔ مدارس ملحقہ کے اساتذہ کی نمائندہ تنظیموں نےچیرمین مدرسہ بورڈ سے کلینڈر میں نظر ثانی کرنے کی کی درخواست
رپورٹ سیل راوں: بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ نے ۲۰۲۴ کا تعلیمی کلینڈر جاری کردیا ہے۔ جس کی رونمائی بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیرمین جناب سلیم پرویز صاحب، سکریٹری مدرسہ بورڈ جناب عبدالسلام انصاری صاحب اور اکزامنیشن کنٹرولر جناب ڈاکٹر محمد نور اسلام صاحب نے کی۔ 2024 کے جاری کلینڈر میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ بطور خاص تعلیمی نظام الاوقات اہم ہے۔
مدرسہ بورڈ کے تعلیمی نظام الاوقات میں صبح سے شام تک کا نظام الاوقات درج ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ۹ بجے صبح مدرسہ کھلنے کا وقت ہے اور تعلیم کا نظام ۵ بجے شام تک جاری رہے گا۔ ۱۲؍بج کر دس منٹ سے ۱۲؍ بج کر پچاس منٹ تک کا وقفہ مڈ ڈے میل کے لیے رکھا گیا ہے۔ جب کہ۳ بج کر ۳۰ منٹ سے ۴ بج کر ۱۰ منٹ تک مشن دکچھ کے تحت اسپیشل کلاس ہوگا۔ اور ۴بج کر دس منٹ سے ۵؍بجے شام تک ہوم ورک، سبق آموزی وغیرہ
بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ نے جو کلینڈر جاری کیا ہے۔ اس کو لے کر مدارس ملحقہ کے اساتذہ اورمدارس کی نمائندگی کرنے والی تنظیموں میں بے چینی دیکھی جارہی ہے۔ اساتذہ مدارس کا کہنا ہے کہ کلینڈر میں کئی طرح کی خامیاں ہیں جس کا دور کیا جانا ضروری ہے۔ کلینڈر میں ٹائم ٹیبل سے قبل لکھا گیا ہے:
- ’’ وسطانیہ /فوقانیہ ،مولوی مدارس کے ٹائم ٹیبل کی فہرست (سنیچر سے سوموار) ‘‘ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ٹائم ٹیبل میں سنیچر سے سوموار کیوں لکھا گیا ہے۔ یا دوسرے دنوں میں تعلیم کا نظام کچھ اور ہوگا؟۔
- مدارس ملحقہ میں گذشتہ کئی سالوں سے تعلیم نوبالغان کا پروگرام جاری ہے۔ سنیچر اور اتوار کے دن کا ایک گھنٹہ اس کے لیے مخصوص ہے۔ جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مدرسہ بورڈ نے اپنے تعلیمی کلینڈر میں اس کا ذکر کیوں نہیں کیا؟ کیااب تعلیمِ نوبالغان کا پروگرام مدارس سے ختم سمجھا جائے؟
- مشن دکچھ کے تحت اسپیشل کلاس کا ذکر ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا مدارس کے اساتذہ کی اس تعلق سے کوئی ٹریننگ ہوئی ہے؟
- تعلیمی نظام الاوقات میں نماز کے اوقات کا خیال نہیں رکھا گیا ہے جبکہ یہ مدارس کا بنیادی حق ہے۔
مدارس ملحقہ کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ تعلیمی کلینڈر جاری کرتے ہوئے سرکاری اسکولوں کے نظام تعلیم پر توجہ دی گئی ہے اور اسی کو سامنے رکھتے ہوئے تعلیمی کلنڈر کا اجرا ہوا ہے۔ جب کہ مدارس دینیہ کے طرز تعلیم کا لحاظ کیا جانا چاہیے تھا۔ اس سلسلے میں مدرسہ ٹیچرس اینڈ ویلفیر ایسوسی ایشن کے سکریٹری جناب حاجی عبدالصمد صاحب نے کہاکہ مدرسہ بورڈ سے جاری کلینڈر کے حوالے سے مدرسہ بورڈ کے چیرمین جناب سلیم پرویز صاحب سے ملاقات کی جائے گی اور اصلاح کی درخواست کریں گے۔ وہیں مدرسہ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے سکریٹری جناب مہتاب عالم صاحب نے کہا کہ زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے کلینڈر جاری کیا گیا ہے ۔ جس کی اصلاح اشد ضروری ہے۔