دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مقدس مہینہ رمضان کا اغاز ہو چکا ہے: ابوبکر صدیق
عبادت گاہوں میں لوگ اپنی عبادتوں کے ذریعے رمضان کا کثرت سے استقبال کر رہے ہیں۔
حاجی پور ۔ 03 مارچ (نمائندہ)
ویشالی ضلع کے مشہور و معروف دانشور، سیاسی و سماجی خدمت گزار اور مدرسہ اشرف العلوم مرادآباد کے پرنسپل ابوبکر صدیقی نے آج بچوں کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے دنیا بھر کےہم تمام مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مہینہ، رمضان المبارک کا آغاز ہو چکا ہے۔ یہ بابرکت مہینہ اللہ تعالیٰ کی رحمت، برکت اور مغفرت کا خزانہ لے کر آتا ہے، جس میں روزے، عبادات اور نیک اعمال کا ثواب کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔ فی الحال دنیا بھر کے مسلمان روزے، عبادات، تلاوت اور دعا کے ذریعے اس مقدس مہینے کا اپنی اپنی عبادت گاہوں میں کثرت سے استقبال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رمضان صبر، شکر، قربانی اور اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کا با برکت مہینہ ہے۔ اس مہینے میں مسلمان سحر سے افطار تک روزہ رکھتے ہیں، قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہیں، نماز تراویح کا باقاعدہ اہتمام کرتے ہیں۔ اور زیادہ سے زیادہ دعا و استغفار میں مشغول رہتے ہیں۔
رسول اکرم ﷺ کا فرمان ہے: "رمضان کا پہلا عشرہ رحمت، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ جہنم سے نجات کا ہے۔” یہی وجہ ہے کہ اس مبارک مہینے میں ہر مسلمان زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے اور نیک اعمال انجام دینے کی کوشش کرتا ہے۔
مزید انہوں نے کہا کہ رمضان نہ صرف روحانی پاکیزگی کا موقع ہے بلکہ صبر، ایثار اور بھائی چارے کا پیغام بھی دیتا ہے۔ اس دوران روزہ دار اللہ کی رضا کے لیے صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور دوسروں کی مدد کے جذبے کو فروغ دیتے ہیں۔
مسلمانوں کو چاہیے کہ اس ماہِ مقدس میں غریبوں، یتیموں اور مسکینوں کا خاص خیال رکھیں، صدقہ و خیرات کریں، روزہ داروں کے لیے افطاری کا اہتمام کریں۔ دینی اداروں کا زیادہ سے زیادہ مالی تعاون کریں۔ اور محتاجوں کی ضرورتوں کو پورا کریں۔ تاکہ ہم سبھی اس بابرکت مہینے کے فیوض و برکات سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہو سکیں۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہم سبھی مسلمان بھائیوں کو رمضان کی برکتیں نصیب فرمائے، ہمیں اس مہینے کی قدر کرنے کی توفیق عطا کرے۔ اور زیادہ سے زیادہ صدقات و خیرات کرنے کی توفیق عنایت فرمائے۔ آمین!
واضح رہے کہ اس موقع سے فضا صدیقی، مبرہ فاطمہ، مسکان فاطمہ، مریم پروین، فرحان صدیقی، شفا صدیقی، سفیان صدیقی، امیر خسرو، عبداللہ، محمد فیضان، احمد جمیل، محمد عادل، محمد نقیب، ناظمین بانو، خوشنوری پروین، نزہت ادا اور صدف فاطمہ پروگرام میں شریک تھے۔