گنجریا کی تاریخی مسجد
اسلامی فن تعمیر کا شاہکار
رپورٹ: سیل رواں
گنجریا کی تاریخی مسجد، جو انگریزوں کے دور حکومت میں مرحوم حاجی حیدر بخش نے تعمیر کی تھی، اپنی منفرد طرزِ تعمیر اور شاندار تاریخ کی وجہ سے ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ یہ مسجد اپنی سرخ اینٹوں کی دیواروں اور سفید ستونوں کے ساتھ دیکھنے والوں کو اپنے ماضی کی یاد دلاتی ہے۔
یہاں دی گئی تصاویر میں مسجد کے مختلف زاویے دکھائے گئے ہیں، جو اس کی خوبصورتی اور اس کے منفرد طرزِ تعمیر کی عکاسی کرتے ہیں۔
پہلی تصویر میں مسجد کی سرخ دیواریں اور سفید ستون واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔ یہ طرزِ تعمیر اس وقت کی فنکارانہ مہارت کو ظاہر کرتا ہے۔ سرخ اینٹیں اور سفید ستون مسجد کو ایک خاص شان بخشتے ہیں۔
دوسری تصویر میں مسجد کی مرکزی عمارت دکھائی گئی ہے، جس کے سامنے سبز پودوں کی بھرمار ہے۔ سبز رنگ کی چھت اور سفید دیواریں اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرتی ہیں۔
تیسری تصویر میں مسجد کا ایک اور رخ دکھایا گیا ہے، جہاں سفید دیواروں پر خوبصورت کھڑکیاں اور سبز دروازے نمایاں ہیں۔ مسجد کے باہر موجود ہریالی اس کے اردگرد کی خوبصورتی میں اضافہ کرتی ہے۔مسجد کے اندرونی حصے میں بھی نفاست اور سادگی کا امتزاج پایا جاتا ہے، جو عبادت گزاروں کو روحانی سکون فراہم کرتا ہے۔ مرحوم حاجی حیدر بخش کی یہ کاوش نہ صرف ان کے ایمانی جذبے کی عکاسی کرتی ہے بلکہ اس علاقے کے لوگوں کی مذہبی وابستگی کا بھی ثبوت ہے۔آج بھی یہ مسجد گنجریا کے مسلمانوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے جہاں وہ اپنی عبادات ادا کرتے ہیں اور اپنی روحانی زندگی کو تقویت دیتے ہیں۔ یہ مسجد نہ صرف ایک عبادت گاہ ہے بلکہ ماضی کی یادگار بھی ہے جو آنے والی نسلوں کو اپنی تاریخ اور ورثے سے جوڑے رکھتی ہے۔