✍️محمد عادل امام قاسمی
______________
عربی زبان وادب کی اہمیت ہر دور میں مسلم رہی ہے، اس کے تعلیم وتعلم کا سلسلہ قرن اول سے چلا آرہا ہے، صدیاں گذرگئیں لیکن تسہیل و ترتیب کا سلسلہ ماند نہیں پڑا ، یہ بھی عربی زبان کا ایک اعجاز ہے. عربی زبان کے ہر معلم اور متعلم کو اس کی گہرائی کا اندازہ ہے کہ عربی زبان میں کسی بھی عمل کے رتی بھر فرق میں الفاظ بدل جاتے ہیں مثلاً: سر کھجانے کےلیے الگ عربی ہے، گال کھجانے کے لیے الگ عربی ہے، ہاتھ کھجانے کےلیے الگ عربی لفظ ہے اسی طرح پاؤں کھجانے کے لیے الگ عربی ہے .عربی زبان کو لہجہ کی شیرینی اور عمق کی چاشنی نے دوبالا کردیا ہے . رواں صدی میں عربی زبان سیکھنے اور سکھانے کےلیے بے شمار کتابیں، رسائل اور جرائد تیار کی گئی ہیں، ہر ایک اپنی جگہ مسلم اور برحق ہے، ہر مرتب اور مصنف نے اپنے گردوپیش کو سامنے رکھ کرعمدہ سے عمدہ کتابیں تیار کیں، اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی "تعلیم الانشاء” ہے، جسے گرامی قدر، استاذ محترم مفتی محمد نوشاد نوری قاسمی استاذ دارالعلوم وقف دیوبند نے تیار کی ہے، مفتی صاحب کا نام عربی زبان وادب کے حوالے سے بہت اونچا نام ہے، اپنے ہم عمر معاصرین میں عربی کے حوالے سے کام کرنے والوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ، تلامذہ امینی میں آپ کا بڑا اونچا مقام ہے، زمانہ طالب علمی سے ہی عربی زبان سے عشق جیسا لگاؤ ہے. اس کتاب میں انہوں نے ابتدائی عربی سیکھنے والوں کےلیے بہت عام فہم انداز کو اختیار کیا ہے، طلبہ طالبات کے ذہنی ساز وساخت کو مد نظر رکھتے ہوئے جدید اسلوب کو اپنایا ہے، ہر سبق میں پہلے جلی حروف سے متعلقہ درس کی ہیڈنگ، پھر اس کا اردو ترجمہ درس کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے انگلش ترجمہ بھی، پھر اردو استعمال بوقت ضرورت انگلش استعمال ، پھر عربی استعمال کو پیش کیا گیا ہے. یہ طریقہ موجودہ دور کے طلبہ طالبات کےلیے بہت ہی مناسب ہے اور فہم سے قریب تر ہے. اہل مدارس و اسکول کو چاہیے کہ اس کتاب کو ابتدائی عربی درجات میں شامل کریں، یہ کتاب عربی زبان کے انشاء کےلیے مفید اضافہ ہے، ایک گنج گراں مایہ ہے.اس کتاب سے طلبہ کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا، بہت جلد عربی زبان کے ضروری قواعد گرامر سے واقفیت حاصل ہو جائے گی . اللہ ان کی کاوش کو قبول فرمائے آمین یا رب العالمین.